نوشکی میں ایف سی قافلے پر حملہ، تین سکیورٹی اہلکار، دو شہری جان سے گئے: حکام

حکام کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں کے قافلے پر ہونے والے حملے میں 43 افراد زخمی ہوئے۔

حکام کے مطابق 16 مارچ 2025 کو ہونے والے اس حملے میں این اے 40 پر نوشکی شہر کے قریب کوئٹہ سے نوکنڈی جانے والے سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا (صحافی محمد بخش)

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بلوچستان کے علاقے نوشکی میں اتوار کو سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں تین اہلکار اور دو شہری جان سے گئے جبکہ 43  زخمی ہو گئے۔

جان سے جانے والوں میں حوالدار منظور علی، ساکن ضلع نواب شاہ، حوالدار علی بلاول، ساکن ضلع نصیر آباد، نائیک عبدالرحیم، ساکن ضلع بدین، ڈرائیور جلال الدین اور ضلع نویدیر کے رہائشی محمد قویری شامل ہیں۔

ایس ایچ او نوشکی نے بتایا کہ حملے میں این اے 40 پر نوشکی شہر کے قریب کوئٹہ سے نوکنڈی جانے والی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

سکیورٹی حکام کے بیان کے مطابق حملے میں ایف سی اہلکاروں کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا جس میں سات بسیں اور دو گاڑیاں شامل تھیں۔

سکیورٹی حکام نے مزید بتایا کہ حملے کے نتیجے میں تین ایف سی اہلکار اور دو شہری جان سے گئے جبکہ 43 زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ’خودکش حملہ آور کے علاوہ تین دہشت گرد ابتدائی فائرنگ کے تبادلے میں مار دیے گئے۔‘

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ’بلوچستان کے امن سے کھیلنے والوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچائیں گے۔‘

وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، دہشت گردوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔‘

بیان کے مطابق: ’بلوچستان میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں، ہر قیمت پر امن قائم کریں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ’پانچ افراد کی موت‘ کی تصدیق کی۔

ان کے علاوہ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بھی اس تازہ واقعے کی مذمت کی ہے۔

کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

بی ایل اے نے 11 مارچ، 2025 کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر بولان پاس کے علاقے ڈھاڈر میں حملہ کر کے 400 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

تاہم بعد میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے مسافروں کو بازیاب کروا لیا اور حملہ کرنے والے ’تمام شدت پسندوں‘ کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان