انسانی سمگلنگ کے خلاف کارروائیاں تیز، افسران کو وزیر اعظم کا نقد انعام اور اعزازات

ایف آئی اے امیگریشن نے آج بھی غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے کی کوششیں ناکام بناتے ہوئے فیصل آباد ائرپورٹ پر جعلی تعلیمی اسناد والے دو مسافروں کو آف لوڈ کیا جبکہ کراچی میں مشکوک ای ویزا پر البانیا جانے والے مسافر اور دو ایجنٹس گرفتار کیے گئے۔

وزیرِاعظم محمد شہباز شریف 16 مارچ 2025 کو اسلام آباد میں انسانی سمگلنگ میں ملوث ججہ گروہ کے سرغنہ کی گرفتاری پر ایف آئی اے افسران کو انعامی شیلڈز دے رہے ہیں (پی ایم ہاؤس)

ایف آئی اے امیگریشن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں انسانی سمگلنگ کے خلاف مہم تیز کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جانے کی کوششیں ناکام بناتے ہوئے متعدد گرفتاریاں کی ہیں۔

ایف آئی کے مطابق فیصل آباد ائرپورٹ پر آج جعلی تعلیمی اسناد کی بنیاد پر تعلیمی ویزے پر آذربائیجان جانے والے دو مسافروں کو آف لوڈ کر دیا گیا ہے۔

ملزمان کی شناخت عمیر یوسف اور عثمان علی کے نام سے ہوئی ہے۔ ملزم عمیر یوسف نے جعلی میٹرک سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر سٹڈی ویزا حاصل کیا جبکہ ملزم عثمان علی ایم بی بی ایس سٹڈی ویزا پر جا رہا تھا۔ دونوں کو قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل فیصل آباد کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے امیگریشن کراچی نے بھی ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے مشکوک ای ویزا پر البانیا جانے کی کوشش کرنے والے مسافر اور دو ایجنٹس کو کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق مسافر مرزا سکندر نے جعلی ای ویزا مذکورہ ایجنٹس، مہران خالد اور شہروز جنید، سے 22 لاکھ روپے کے عوض حاصل کیا تھا۔ اس میں سے 15 لاکھ روپے کی ادائیگی بینک کے ذریعے کی گئی تھی۔

مسافر کی نشاندہی پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی اے امیگریشن نے دونوں ایجنٹس کو کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا ہے اور ان سب کو مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ میں ملوث ججہ گروپ کے سرغنہ عثمان ججہ کی گرفتاری پر آج اسلام آباد میں ایف آئی اے اور انٹیلیجنس بیورو کے افسران و اہلکاروں کی تعریف کرتے ہوئے ان میں دس، دس لاکھ روپے کے انعامی چیکس اور اعزازی شیلڈز تقسیم کر دیں۔

اسلام آباد میں منعقد اس تقریب میں وزیراعظم نے انسانی سمگلنگ کے خلاف کارروائی کرنے والے چھ افسران کو خراج تحسین پیش کیا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نے انسانی سمگلنگ کے گھناؤنے دھندے کا مکمل قلع قمع کرنے کا پختہ عزم کر رکھا ہے اور متعلقہ ادارے اس جرم کی بیخ کنی کے لیے دن رات محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع کرنے والے عناصر کی سرکوبی کے لیے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

نو مارچ کو ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے انسانی سمگلنگ میں ملوث ججہ گروپ کے انتہائی مطلوب سرغنہ عثمان ججہ کو گرفتار کیا تھا، جو یونان کے قریب ڈوبنے والی کشتی میں سوار پاکستانیوں کی اموات کا مرکزی ذمہ دار تھا اور انسانی سمگلنگ سے متعلق 19 کیسز میں مطلوب تھا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے ایف آئی اے اور آئی بی کے افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ججہ گینگ کی گرفتاری لائقِ تحسین ہے اور ان افسران کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انسانی سمگلنگ کے گھناؤنے جرم کے مرتکب عناصر کی سرکوبی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مکروہ عمل کے باعث پاکستان کے تشخص کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی، اور بے گناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہونے کی ذمہ دار یہی عناصر ہیں۔

وزیراعظم نے ججہ گینگ کی گرفتاری میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے آئی بی اور ایف آئی اے کے چھ افسران کو دس، دس لاکھ روپے کے انعامی چیکس اور اعزازی شیلڈز دیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے رواں سال فروری میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایف آئی اے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے انسانی سمگلنگ کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی جائے گی اور اس جرم میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔

جنوری 2025 میں وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام اور اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے حوالے سے ایک اجلاس میں انسانی سمگلروں کی ’جائیدادوں اور اثاثوں کی ضبطگی‘ کے لیے فوری  قانونی کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

پاکستان کے مختلف شہروں سے غیر قانونی طریقے سے شہریوں کو بیرون ملک لے جانے کے دوران حادثات سامنے آتے رہے ہیں۔ حال ہی میں سپین جاتے ہوئے مراکش کے ساحل پر ڈوبنے والی کشتی میں 66 پاکستانیوں سمیت 86 تارکین وطن سوار تھے، جن میں سے 50 تارکین وطن ڈوب کر جان سے گئے، جن میں 44 پاکستانی بھی شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان