چینی کمپنی نے الٹی چھلانگیں لگانے والا روبوٹ تیار کر لیا

1.3 میٹر قد کا مالک یہ دو پیروں پر چلنے والا روبوٹ ناہموار سطح پر بھی 11 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے۔

چینی کمپنی نوئٹکس روبوٹکس کا روبوٹ تقریباً 1.3 میٹر لمبا ہے اور اس کی قیمت تقریباً 39 ہزار یوآن (4100 برطانوی پاؤنڈز) متوقع ہے (یوٹیوب/ سی جی ٹی این)

چین کے ایک سٹارٹ اپ نے بچے کی جسامت کا روبوٹ متعارف کروایا ہے جو مسلسل الٹی قلابازیاں لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بیجنگ میں واقع کمپنی، نوئٹکس روبوٹکس نے اس این ٹو ہیو نام کے انسان نما روبوٹ کو سستے روبوٹ اسسٹنٹ کے طور پر تیار کیا۔ اس روبوٹ کی متوقع قیمت تقریباً 39000 یوآن (تقریباً 4100 برطانوی پاؤنڈ) ہوگی۔

1.3 میٹر قد کا مالک یہ دو پیروں پر چلنے والا روبوٹ ناہموار سطح پر بھی 11 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے۔

نوئٹکس روبوٹکس کے مطابق اس روبوٹ میں جدید این ویڈیا جیٹسن اورن چِپ نصب ہے جو اسے ’غیرمعمولی حد تک مؤثر مشاہدے اور رابطے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔‘

تخلیقی مصنوعی ذہانت کی بدولت یہ روبوٹ چیٹ جی پی ٹی جیسے چیٹ بوٹس کی طرز پر بات چیت کرنے کے قابل ہے جب کہ پہلے سے تربیت یافتہ ماڈلز کی بدولت یہ انسانوں کے سادہ کام بھی انجام دے سکتا ہے۔

سٹارٹ اپ کی ویب سائٹ پر موجود تصاویر میں روبوٹ کا ایک مختلف ورژن خاندانی تقریبات میں شرکت کرتا اور بزرگ افراد کی وہیل چیئر کو دھکیلتا دکھایا گیا ہے۔

روبوٹ کی الٹی قلابازی لگانے کی ویڈیو دراصل اس کی غیر معمولی توازن اور پھرتی کی صلاحیت کا عملی مظاہرہ ہے۔

نوئٹکس روبوٹکس میں روبوٹ کی تیاری کے سربراہ اور ٹیکنیکل لیڈر جیانگ ژے یوآن کا کہنا ہے کہ ’پاؤں کا سامنے والا حصہ لمبا اور پچھلا حصہ مختصر ہونے کی وجہ سے روبوٹ کو الٹی قلابازی لگاتے وقت پیچھے کی جانب گرنے میں آسانی ہوتی ہے۔‘

’سیدھی قلابازی لگاتے وقت لمبے اگلے پاؤں روبوٹ کو آگے گرنے سے روکتے ہیں۔ اس لیے الٹی قلابازی لگانا سیدھی قلابازی کے مقابلے میں قدرے مشکل ہوتا ہے۔‘

نوئٹکس روبوٹکس نے حال ہی میں ایک روبوٹک سر بھی متعارف کرایا جو انسانوں کے چہروں کے 30 سے زیادہ تاثرات کی نقل کر سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ روبوٹس چین کی ان کوششوں کا حصہ ہیں جن کے تحت بڑے پیمانے پر روبوٹس کی تیاری ہو رہی ہے تاکہ گھریلو کاموں سے لے کر صنعتی شعبوں، خاص طور پر فیکٹری کارکنوں جیسے مختلف کرداروں کے ضروری تقاضے پورے کیے جا سکیں۔

انٹرنیشنل فیڈریشن آف روبوٹکس (آئی ایف آر) کے مطابق چین پہلے ہی دنیا کی سب سے بڑی صنعتی روبوٹ مارکیٹ بن چکا ہے جہاں عالمی سطح پر استعمال ہونے والے کل روبوٹس میں سے نصف سے زیادہ صرف چین میں ہیں۔

مارکیٹ ریسرچ فرم فارچیون بزنس انسائٹس کے جاری کردہ الگ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال چین کی صنعتی روبوٹ مارکیٹ کی مالیت تقریباً 6.3 ارب ڈالر تھی اور 2032 تک اس کے بڑھ کر 20 ارب ڈالر سے زائد ہو جانے کا امکان ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی