انڈیا: اشتہاری و نشریاتی اداروں پر کرپشن کے الزامات، دفاتر پر چھاپے

انڈیا کے مسابقتی کمیشن نے اشتہاری نرخوں کے گٹھ جوڑ کے الزامات میں منگل کو ’گروپ ایم‘، ’ڈینٹسو‘ اور ’انٹر پبلک گروپ‘ سمیت کئی عالمی اشتہاری اداروں اور ایک نشریاتی ادارے کے دفاتر پر چھاپے مارے۔

13 جنوری 2020 کو نئی دہلی، انڈیا میں مسابقتی کمیشن (سی سی آئی) کے صدر دفتر کے باہر ایک سکیورٹی گارڈ کھڑا ہے (عدنان عابدی/ روئٹرز)

انڈیا کے مسابقتی کمیشن (سی سی آئی) نے اشتہاری نرخوں کے گٹھ جوڑ کے الزامات کے تحت منگل کو ’گروپ ایم‘، ’ڈینٹسو‘ اور ’انٹر پبلک گروپ‘ سمیت کئی عالمی اشتہاری اداروں اور ایک نشریاتی ادارے کے دفاتر پر چھاپے مارے۔ 

اس معاملے کا براہ راست علم رکھنے والے ذرائع نے منگل کو بتایا ہے کہ ان گروپس اور تنظیموں کے خلاف تقریباً 10 مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے، جن میں ممبئی، نئی دہلی اور گڑگاؤں شامل ہیں۔ 

کارروائی کا مقصد یہ جانچنا تھا کہ آیا اشتہاری کمپنیاں بعض نشریاتی اداروں کے ساتھ مل کر اشتہاری نرخ طے کر رہی تھیں اور انہیں فروخت کرتے وقت غیر منصفانہ رعایتیں دی جا رہی تھیں۔

سی سی آئی کے افسران نے چھاپے کے دوران متعلقہ دستاویزات ضبط کر لیں اور کمپنی عہدیداروں کے بیانات قلمبند کیے۔

یہ چھاپے ایسے وقت میں مارے گئے ہیں جب انڈین اشتہاری صنعت میں بڑی تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ حال ہی میں والٹ ڈزنی اور ریلائنس کے 8.5 ارب ڈالر کے معاہدے کے بعد انڈیا کی اشتہاری مارکیٹ نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اس معاہدے کے بعد یہ نئی کمپنی ٹی وی اور سٹریمنگ کے اشتہاری شعبے میں 40 فیصد مارکیٹ شیئر کی حامل ہو گی۔

گذشتہ سال دسمبر میں اومنی کام گروپ  نے 13.25 ارب ڈالر کے آل اسٹاک معاہدے کے ذریعے اپنے حریف انٹر پبلک گروپ کو خرید لیا تھا جس کے نتیجے میں دنیا کی سب سے بڑی اشتہاری ایجنسی وجود میں آئی تھی تاہم اومنی کام نے منگل کو کی گئی حکومتی کارروائی پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گروپ ایم اور ڈینٹسو نے بھی اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی انڈین براڈکاسٹنگ اینڈ ڈیجیٹل فاؤنڈیشن نے کوئی تبصرہ کیا۔ 

سی سی آئی عام طور پر اپنی تحقیقات کو خفیہ رکھتی ہے اور اس نوعیت کے نفاذی اقدامات کی تفصیلات جاری نہیں کرتی۔

ذرائع نے روئٹر کو بتایا کہ سی سی آٗئی یہ جانچ کر رہی ہے کہ آیا اشتہاری کمپنیاں بعض نشریاتی اداروں کے ساتھ مل کر اشتہاری نرخ طے کر رہی تھیں اور انہیں فروخت کرتے وقت غیر منصفانہ رعایتیں دی جا رہی تھیں۔

انڈیا دنیا کی آٹھویں سب سے بڑی اشتہاری مارکیٹ ہے جہاں 2024 میں اشتہاری آمدن 18.5 ارب ڈالر رہی اور 2025 میں اس شعبے میں 9.4 فیصد اضافے کی توقع ہے۔

ڈیجیٹل اشتہارات کل اخراجات کا 60 فیصد حصہ بنتے ہیں، جبکہ جیو ہاٹ سٹار، نیٹ فلکس، ایمازون پرائم اور یو ٹیوب جیسی سٹریمنگ سروسز انڈین اشتہاری صنعت میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔

ایسی چھاپہ مار کارروائیوں میں سی سی آئی افسران عام طور پر متعلقہ کمپنیوں کے دفاتر سے اہم دستاویزات قبضے میں لے لیتے ہیں اور کمپنی کے عہدیداروں سے پوچھ گچھ کرتے ہیں تاہم تحقیقات مکمل ہونے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں اور عمل کو سخت رازداری میں رکھا جاتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا