جنوبی کوریا: ’کام کی زیادتی سے تنگ‘ روبوٹ کی مبینہ خودکشی

سٹی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ یہ روبوٹ گذشتہ ماہ دو میٹر (ساڑھے چھ فٹ) کی سیڑھیوں سے گرنے کے بعد ’مردہ‘ پایا گیا۔

23 جون 2024 کو چین کے شہر تیانجنگ میں ورلڈ انتیلی جنس ایکسپو میں شامل انسان نما روبوٹ ہاتھ ہلاتے ہوئے (اے ایف پی/ پیدرو پاردو)

جنوبی کوریا کے شہر کومی سٹی میں مبینہ طور پر کام کی زیادتی سے تنگ آ کر روبوٹ نے خود کشی کر لی۔

سی این بی سی ٹی وی 18 ڈاٹ کام کے مطابق کومی سٹی کونسل نے انتظامی افسر کے طور پر روبوٹ کی خدمات حاصل کیں۔ روبوٹ نے مبینہ طور پر خود کو سیڑھیوں سے گرایا۔

سرکاری ملازم کے طور پر فرائض انجام دینے والا ایک روبوٹ سیڑھیوں سے نیچے جا گرا جس پر بہت سے لوگ حیران رہ گئے۔

بہت سے لوگ اسے جنوبی کوریا میں ’پہلے روبوٹ کی خود کشی‘ قرار دے رہے ہیں۔

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت میں پہلی اور دوسری منزل  کی سیڑھی کے درمیان فرش پر گرا پایا گیا۔ اس کے ٹکڑے ہو چکے تھے۔  واقعے نے لوگوں کو تشویش اور غم میں مبتلا کر دیا۔

اس واقعے کے بعد روبوٹ پر مسلط کیے گئے زیادہ کام پر بحث شروع ہو گئی ہے۔

روبوٹ کو اگست 2023 میں کام پر رکھا گیا تھا۔ یہ روبوٹ سپروائزر کئی طرح کے فرائض انجام دیتا تھا جن میں دستاویزات کی ڈلیوری اور لوگوں کی مدد بھی شامل ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لوگ روبوٹ کو دیے گئے زیادہ کام اور اس سے وابستہ توقعات پر بحث کر رہے ہیں۔

مشرقی ایشیائی ملک میں سٹی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ یہ روبوٹ گذشتہ ماہ دو میٹر (ساڑھے چھ فٹ) کی سیڑھیوں سے گرنے کے بعد ’مردہ‘ پایا گیا۔

بعض عینی شاہدین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے حادثے سے قبل روبوٹ افسر کو ’ایک ہی جگہ گھومتے ہوئے دیکھا تھا جیسے کہ وہاں کچھ موجود ہو۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سٹی کونسل کے ایک عہدے دار کے حوالے سے بتایا کہ حکام فی الحال روبوٹ کے گرنے کی اصل وجہ کا جائزہ لے رہے ہیں۔

عہدے دار نے بتایا کہ کمپنی نے روبوٹ کے ٹکڑوں کو جمع کر لیا جن کا مزید تجزیہ کیا جائے گا۔  روبوٹ کو ’روزانہ دستاویزات کی ڈلیوری، شہر کی تشہیر اور شہریوں کو معلومات فراہم کرنے‘ کا کام سونپا گیا تھا۔

واقعے کے منظر عام پر آنے کے فوراً بعد کئی مقامی ذرائع ابلاغ نے روبوٹ کی مبینہ ’خودکشی‘ پر سوال اٹھانے شروع کر دیے۔

ایک اخبار نے اپنی شہ سرخی میں سوال پوچھا کہ ’محنتی سول سرونٹ نے ایسا کیوں کیا؟‘ ایک اخبار نے سوال اٹھایا کہ آیا روبوٹ کے لیے کام کرنا ’بہت مشکل‘ ہو گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی