اطالوی اپیل کورٹ نے جمعے کے روز ایک پاکستانی جوڑے کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی ہے، جنہیں اپنی 18 سالہ بیٹی کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔
یہ قتل اُس وقت کیا گیا جب بیٹی نے زبردستی کی شادی سے انکار کر دیا۔ یہ واقعہ اطالوی معاشرے میں شدید حیرت اور افسوس کا باعث بنا اور تارکین وطن خواتین کے ساتھ سخت خاندانی اصولوں کی خلاف ورزی پر کیے جانے والے مظالم کی علامت بن گیا۔
شمالی اٹلی کے شہر بولونیا کی اپیل کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ثمن عباس، جن کی لاش 2022 میں ایک فارم ہاؤس سے ملی تھی، کو ان کے پورے خاندان کی شرکت سے قتل کیا گیا۔
عدالت نے ثمن عباس کے والد شبیر عباس اور والدہ نازیہ شاہین دونوں کی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا۔ اس کے ساتھ ساتھ دو کزنز، جنہیں نچلی عدالت نے بری کر دیا تھا، کو بھی عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ثمن کے چچا دانش حسین کو قتل میں شراکت کے جرم میں 22 سال قید کی سزا دی گئی، جبکہ اس سے قبل انہیں 14 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔
یہ مقدمہ اٹلی کے شمالی علاقے ریجیو ایمیلیا کی عدالت میں چلا، جو گذشتہ چند برسوں میں ان چند ہائی پروفائل مقدمات میں سے ایک تھا جن میں ایسی تارکین وطن خواتین یا لڑکیوں کو قتل یا اذیت دی گئی جو اپنے خاندان کی مرضی کے برخلاف کسی سے شادی کرنے یا آزاد زندگی گزارنے کی خواہاں تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ثمن عباس کی لاش نومبر 2022 میں ایک ویران فارم ہاؤس سے برآمد ہوئی، جو اُس کھیت کے قریب واقع تھا جہاں ان کے والد کام کرتے تھے۔ اطالوی استغاثہ کے مطابق ثمن کو یکم مئی 2021 کو اُن کے خاندان نے قتل کیا۔ چند دن بعد اُن کے والدین میلان سے پاکستان فرار ہو گئے تھے۔
ثمن کے والد کو بعد میں پاکستان میں گرفتار کیا گیا اور اٹلی کے حوالے کیا گیا تاکہ ان پر مقدمہ چلایا جا سکے۔ ثمن کی والدہ کو عدم موجودگی میں سزا سنائی گئی تھی، تاہم وہ تین سال تک مفرور رہنے کے بعد مئی 2024 میں گرفتار کر لی گئیں۔
ثمن کے چچا، دو کزنز، والد اور والدہ پر فروری 2023 میں مقدمے کی سماعت شروع ہوئی۔ تمام ملزمان نے الزامات سے انکار کیا ہے۔
ثمن عباس پاکستان سے اٹلی کے شمالی علاقے ایمیلیا-رومانیا کے چھوٹے سے زرعی قصبے نوویلارا میں بطور کم عمر تارک وطن پہنچی تھیں۔ وہ جلد ہی مغربی طرزِ زندگی سے متاثر ہو گئیں، حجاب ترک کر دیا اور اپنی پسند سے ایک نوجوان سے تعلقات قائم کیے۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ثمن اور ان کے پاکستانی نژاد بوائے فرینڈ کو بولونیا کی ایک سڑک پر بوسہ دیتے ہوئے دکھایا گیا، جس پر اُن کے والدین سخت ناراض ہوئے اور چاہتے تھے کہ وہ پاکستان میں اپنے چچازاد سے شادی کریں۔