برطانیہ میں علیحدگی کے بعد بوائے فرینڈ کی لیمبورگینی سپر کار فروخت کرنے کے بعد حاصل ہونے والی رقم کو ’چھٹیوں، ملبوسات، کلبوں اور شراب‘ پر اڑانے والی خاتون کو تین لاکھ پاؤنڈ کی ادائیگی کا سامنا ہے۔ بوائے فرینڈ نے ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہوا ہے۔
لندن کی 28 سالہ سٹیٹ ایجنٹ ایرن جیومبا اور جائیدادوں کے عالمی ٹائیکون 28 سالہ ارنسٹ سیو کی ملاقات 2022 میں میامی کے ایک نائٹ کلب میں چھٹیاں مناتے ہوئے ہوئی تھی۔
چند ہی ہفتوں میں جیومبا نے ملازمت چھوڑ دی اور اپنے نئے کروڑ پتی بوائے فرینڈ کے ساتھ شاندار زندگی گزارنے لگیں۔
وہ ’مسلسل پارٹیوں میں شریک ہوتی رہیں‘ اور دو لاکھ 60 ہزار پاؤنڈز کی لیمبورگینی یورس ایس یو وی میں لندن کی سڑکوں پر گھومتی رہیں۔ ایرنسٹ سیاؤ نے یہ کار خرید کر ان کے نام پر رجسٹر کرائی۔
مگر نومبر 2022 میں دونوں کے درمیان معروف جاپانی ریستوران روکا مے فیئر میں جذباتی گفتگو کے بعد تعلق ختم ہو گیا۔
اس کے بعد ایرن نے چپکے سے سبز اور سیاہ رنگ کی وہ سپرکار بیچ دی اور ملنے والی رقم سے ’چھٹیوں، کپڑوں، کلب اور شراب‘ پر دل کھول کر رقم خرچ کی۔
جب ارنسٹ سیو کو اس بات کا علم ہوا اور انہوں نے شکایت کی تو ایرن نے مؤقف اختیار کیا کہ دو لاکھ 60 ہزار پاؤنڈ کی مذکورہ ایس یو وی انہوں نے انہیں ’تحفے‘ میں دی تھی۔
تاہم ارنسٹ سیو کی طرف سے مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد جیومبا کو تین لاکھ پاؤنڈ ادا کرنے ہوں گے۔
جیومبا کا کہنا تھا کہ ’یہ مقدمہ گاڑی کا نہیں بلکہ ان (ارنسٹ کی) بے رحمی کے بارے میں ہے۔‘ لیکن جج نکولس پارفٹ کو بتایا گیا کہ لیمبورگینی ایرن کی نہیں تھی بلکہ وہ ’ان (سیو) کے کاروباری مقاصد کے لیے اور ان کے درمیان تعلق کا حصہ تھی۔‘
اگرچہ ایرن نے اصرار کیا کہ ان کے پاس اب ’کوئی رقم نہیں‘ لیکن جج نے انہیں حکم دیا کہ وہ نومبر 2022 میں گاڑی بیچنے پر حاصل ہونے والے 219500 بمعہ سود، ارنسٹ سیو کو واپس کریں اور ان کے وکلا کے 60 ہزار پاؤنڈز کے اخراجات بھی دیں۔
میئرز اینڈ سٹی کاؤنٹی کورٹ میں جاری مقدمے کے دوران جج کو بتایا گیا کہ سنگاپور سے تعلق رکھنے والے کامیاب کاروباری شخصیت ارنسٹ سیو اور جیومبا کی ملاقات اپریل 2022 میں اس وقت ہوئی جب دونوں میامی میں چھٹیاں گزار رہے تھے۔
اس دوران مس جیومبا نے ملازمت چھوڑ دی اور جزوقتی طور پر ارنسٹ سیو کے بین الاقوامی ’رینٹ ٹو رینٹ‘ پراپرٹی کے کاروبار میں کام کرنے لگیں۔
یہ گاڑی، جسے لیمبورگینی نے دنیا کی پہلی سپر ایس یو وی قرار دیا، ’سپر سپورٹس کار کی روح اور ایس یو وی کی سہولتوں سے آراستہ ہے۔‘
یہ گاڑی مئی 2022 میں ارنسٹ سیو کے پیسوں سے خریدی گئی تھی مگر رجسٹریشن مس جیومبا کے نام پر کرائی گئی۔
ارنسٹ سیو نے دعویٰ کیا کہ یہ گاڑی ان کے کاروباری استعمال کے لیے خریدی گئی تاکہ وہ لندن میں جائیدادیں دیکھتے وقت اچھا تاثر قائم کر سکیں اور ’دولت مند اور پیشہ ور‘ نظر آئیں۔
گاڑی جیومبا کے نام پر صرف اس لیے رجسٹر کرائی گئی کیوں کہ وہ خود برطانیہ کے رہائشی نہیں۔
تاہم، یہ رشتہ جلد ہی اختتام کو پہنچا اور نومبر 2022 میں میفیئر میں ایک ڈنر کے بعد دونوں کے راستے جدا ہو گئے۔
مس جیومبا نے بعد میں گاڑی بیچ دی، لیکن پیسے ختم ہونے اور کوئی کام نہ ہونے کے باعث، وہ ہیرٹفرڈشائر میں اپنی والدہ کے ساتھ رہنے لگیں اور فروری 2023 تک دوبارہ جزوقتی سٹیٹ ایجنٹ کے طور پر کام کرنے لگیں۔
جیومبا نے عدالت میں کہا کہ لیمبورگینی، جسے انہوں نے اپنی ’خوابوں کی گاڑی‘ قرار دیا، انہیں ارنسٹ سیو نے تحفے میں دی جن کے بارے میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے لیے ایک میک لارن خریدنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
جیومبا نے جج کو بتایا کہ ’ میں نے علیحدگی کی ابتدا کی لیکن میں رشتہ دوبارہ آزمانا چاہتی تھی۔ انکار کرنے والے وہ (سیو) تھے۔‘
’جب ہم آخری بار ملے تو وہ بہت مہربان تھے۔
انہوں نے مجھے کہا کہ میں تحفے رکھ سکتی ہوں جن میں گاڑی بھی شامل تھی۔ انہوں نے صرف اتنا کہا کہ جب وہ سال میں چند بار برطانیہ آئے تو گاڑی چلائیں گے اور میں نے اس پر رضامندی ظاہر کی۔‘
ارنسٹ سیو کے وکیل جوناتھن ڈی روہان نے دعویٰ کیا کہ جیومبا نے ’ان کی فیاضی اور مہربانی کا ناجائز فائدہ اٹھایا‘ اور علیحدگی کے فوراً بعد ’ان کی ناک کے نیچے‘ ان کی گاڑی بیچ دی جس کے بعد اپنا فون نمبر بھی تبدیل کر لیا۔
وکیل نے کہا: ’یہ کسی ایسے فرد کے اقدامات نہیں ہو سکتے جو واقعی سمجھتا ہو کہ گاڑی اُس کی اپنی ملکیت ہے بلکہ یہ رویہ موقع پرستی کا ہے جس میں بغیر اطلاع دیے کسی اور کی قیمتی چیز کو فروخت کر دیا گیا۔‘
جیومبا پر جرح کرتے ہوئے وکیل نے کہا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ یہ گاڑی 24 نومبر، 2022 کو 2،19،500 پاؤنڈ میں فروخت کی گئی۔ یہ رقم آپ کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔ اس کے بعد اس رقم کا کیا ہوا؟‘
خاتون نے جواب دیا کہ ’میں نے زیادہ تر رقم چھٹیوں پر اور ایسی چیزوں پر اڑا دی جن کی کوئی حقیقی قیمت یا سرمایہ کاری نہیں۔ اس وقت میری زندگی بہت غیر متوازن تھی اور میں بس بےوقوفی سے خرچ کر رہی تھی، جیسا کہ میں نے ارنسٹ سے سیکھا
میں انہیں الزام نہیں دے رہی۔ بس اسی انداز کی عادی ہو چکی تھی۔‘
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ ارنسٹ سیو کے ساتھ مخصوص ’پارٹیوں بھری‘ زندگی گزار رہی تھی اور اسی کی عادی ہو گئی تھیں اور صرف دو ماہ میں زیادہ تر رقم ’چھٹیوں، کپڑوں، شراب اور کلبوں‘ پر خرچ کر دی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہاں تک کہ جو پریمیم بانڈز انہوں نے خریدے، وہ بھی فروخت کر کے رقم خرچ کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں بہت تاریک راستے پر چل پڑی تھی۔ میں بہت خوش ہوں کہ اب میری وہ زندگی نہیں رہی۔‘
اپنے بیان میں ارنسٹ سیو نے میک لارن خریدنے کے ارادے کی تردید کی اور کہا کہ انہوں نے لیمبورگینی یورس اس لیے منتخب کی کیوں کہ اس میں پیچھے بیٹھنے کے لیے نشتیں موجود تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے دو سیٹوں والی سپرکاریں پسند نہیں کیوں کہ میں دوستوں اور خاندان کے ساتھ گاڑی چلانا پسند کرتا ہوں۔‘
ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ارنسٹ سیو اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ انہوں نے جیومبا کو تحفے دیے کیوں کہ وہ سمجھتی تھیں کہ یہ رشتہ طویل مدتی ہو سکتا ہے ۔ وہ کہہ چکی تھیں کہ سوچیں گاڑی میں بچے کی سیٹ کیسی لگے گی۔
لیکن وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ایک ’عارضی، بین الاقوامی اور فطری طور پر غیر مستحکم‘ تعلق تھا اس لیے یہ بہت بعید تھا کہ وہ انہیں کوئی اتنی قیمتی چیز دیتے۔
انہوں نے کہا: ’یہ گاڑی کبھی جیومبا کو بطور تحفہ دینے کا ارادہ نہیں تھا بلکہ یہ ارنسٹ سیو کی گاڑی تھی جو وہ لندن میں قیام کے دوران استعمال کرنا چاہتے تھے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’جیومبا کو کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہو سکتا تھا کہ یہ گاڑی اُن کی نہیں تھی اور نہ ہی وہ اسے بیچنے کی مجاز یا حق دار تھیں۔‘
انہوں نے کہا کہ جیومبا نے گاڑی کی رجسٹریشن اپنے نام ہونے، جو حقیقت ہے، کی قانونی مالکیت کا معاملہ سمجھنے میں غلطی کی۔
فیصلہ سناتے ہوئے جج نکولس پارفٹ نے کہا کہ ارنسٹ سیو اور جیومبا دونوں نے ’اپنی جانب سے دیانت داری سے درست شواہد دینے کی بھرپور کوشش کی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے گاڑی کی ڈیلیوری کی ایک ویڈیو دیکھی جس میں ڈیش بورڈ پر ’خوش آمدید ارن‘ لکھا ہوا نظر آتا ہے لیکن یہ اس بات کا ثبوت نہیں کہ گاڑی واقعی جیومبا کی ملکیت تھی۔
جج کے بقول: ’وہ ویڈیو بظاہر یہ ظاہر کرتی ہے کہ گاڑی ایک تحفہ تھی لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ یہ تعلق کا حصہ تھی۔ وہ جس چیز کا فائدہ اٹھا رہی تھیں، اس میں گاڑی بھی شامل تھی.
’وہ ارنسٹ سیو کو پا رہی تھیں اور ساتھ ہی ایک مہنگی گاڑی بھی۔ یہ سب کچھ اس تعلق کے حصے کے طور پر مل رہا تھا۔‘
تاہم انہوں نے کہا کہ دونوں کے درمیان پیغامات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ارنسٹ سیو گاڑی پر مکمل اختیار رکھتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا: ’انہیں (ارنسٹ کو گاڑی کی) فروخت کرنے کے بارے میں نہ بتانا، اس بات سے مطابقت رکھتا ہے کہ جیومبا خود بھی سمجھتی تھیں کہ یہ گاڑی انہیں تحفے میں نہیں ملی۔‘
جج نے کہا کہ ’یہ ایک گاڑی ہے۔ بہت زیادہ قیمتی ہے۔ بظاہر اتنی بڑی مالیت کی چیز کا تحفہ ہونا بعید از قیاس ہے۔
یہ گاڑی ان کے کاروباری استعمال کے لیے تھی اور اس تعلق کا ایک حصہ تھی۔‘
یہ قرار دیتے ہوئے کہ گاڑی جیومبا کی ملکیت نہیں تھی اور وہ اُسے بیچنے کی مجاز نہیں تھیں، جج نے ان سے کہا: ’جب آپ نے گاڑی بیچی تو وہ رقم آپ کو نہیں ملنی چاہیے تھی۔ وہ رقم مدعی کو ملنی چاہیے تھی۔‘
انہوں نے حکم دیا کہ جیومبا گاڑی کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم 219500 پاؤنڈ دو سال اور چار ماہ کا پانچ فیصد سود، اور 60000 پاؤنڈ قانونی اخراجات ادا کریں۔
اس پر مس جیومبا نے جواب دیا: ’میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔ میں یہ رقم ادا نہیں کر سکتی۔‘
© The Independent