پاکستان، ترکی کا ’دہشت گردی‘ کے خلاف مشترکہ کوشش کا عزم

انقرہ میں ترک صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ فروری میں ترک صدر کے دورہ اسلام آباد میں طے پانے والے 25 معاہدوں پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔

23 اپریل 2025 کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان انقرہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران (وزیراعظم ہاؤس)

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے منگل کی شب انقرہ میں ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے ’مختلف  شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کے عزم کا اعادہ کیا۔‘

وزیراعظم ہاؤس سے بدھ کی صبح جاری ایک بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ فروری میں ترک صدر کے دورہ اسلام آباد میں طے پانے والے 25 معاہدوں پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر منگل کو ترکی پہنچے تھے جس کا مقصد مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون کا فروغ کی کوششوں پر تبادلہ خیال تھا۔

وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق ’ترک صدر اردوغان سے ملاقات میں علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال اور قومی مفاد کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔‘

بیان کے مطابق ’رہنماؤں نے غزہ میں انسانی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔ صدر اردوغان نے فلسطین کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوش حالی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور ترکی کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار  بھی کیا۔

ملاقات میں پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے خاص طور پر مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ 

انہوں نے دونوں ممالک کے مابین ’توانائی، کان کنی، دفاع، زرعی پیداوار کے مشترکہ منصوبوں، تجارت و عوامی تبادلوں کے فروغ، علاقائی اور دو طرفہ روابط میں اضافے، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے حوالے تعاون کے مواقع اجاگر کیے۔‘

بات چیت کے دوران، دونوں رہنماؤں نے 13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقدہ 7ویں اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکی کے درمیان کثیر جہتی دوطرفہ تعاون کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ان کے دورے سے ساتویں اعلیٰ سطحی سٹرٹیجک تعاون کونسل میں کیے گئے فیصلوں بالخصوص توانائی، آئی ٹی، انفراسٹرکچر، معدنیات اور زراعت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون میں تیزی سے عمل درآمد میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مشترکہ کوششوں سے باہمی طور پر طے شدہ دو طرفہ تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک لے جانے میں مدد ملے گی، ’دفاعی تعاون پاک ترکیہ تعلقات میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، ہماری انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں ترکیہ کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔‘

پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ حال ہی میں بلوچستان میں دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملہ کر کے معصوم مسافروں کو نشانہ بنایا، ’حملہ آور دہشت گرد مارے گئے اس کے پیچھے بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کا ہاتھ ہے، ہم مشترکہ کوششوں سے دہشت گردی کی اس لعنت کا خاتمہ کر سکتے ہیں، اس سے نہ صرف پاکستان اور ترکیہ بلکہ دنیا بھر میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا