وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی میں سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے۔
منگل کے روز وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران امریکی صدر کے دور مشرق وسطیٰ کے بارے میں بتایا کہ ’صدر ٹرمپ 13 مئی سے 16 مئی تک سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے۔‘
کیرولین لیوٹ نے دورے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ ان کے دوبارہ منصب سنبھالنے کے بعد دوسرا غیر ملکی دورہ ہو گا۔ اس سے قبل وہ ہفتے کے روز ویٹی کن میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے روانہ ہوں گے۔
سعودی عرب کے اعلیٰ حکام نے رواں ماہ کے آغاز میں واشنگٹن میں بات چیت کی تھی تاکہ 2017 کے طرز پر صدر ٹرمپ کے دورے کی راہ ہموار کی جا سکے۔ اس وقت بھی سعودی عرب ٹرمپ کے پہلے صدارتی دورے کا پہلا مقام تھا۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ امریکہ میں تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں 600 ارب ڈالر کی خطیر رقم لگائیں گے، جسے دونوں ملکوں کے درمیان معاشی تعاون کی نئی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب وائٹ ہاؤس ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کی کوشش کر رہا ہے، ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دے رہا ہے کہ اگر معاہدہ طے نہ پایا تو فوجی کارروائی بھی خارج از امکان نہیں۔
صدر ٹرمپ نے 2018 میں امریکہ کو اس تاریخی جوہری معاہدے سے نکال لیا تھا، جو تین برس قبل طے پایا تھا اور جس کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کے بدلے اس کے جوہری پروگرام پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
منگل ہی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیا مین نتن یاہو سے ٹیلیفون پر گفتگو کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایران اور تجارت سمیت متعدد اہم امور پر یکجہتی کا اظہار کیا۔