ترکی: اردوغان کے حریف اکریم امام اوغلو بدعنوانی کے الزام میں گرفتار

سرکاری انادولو ایجنسی کے مطابق استغاثہ نے استنبول کے میئر اکریم امام اوغلو اور تقریباً 100 دیگر افراد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔ حراست میں لیے گئے افراد میں امام اوغلو کے قریبی معاون مرات اونگون بھی شامل ہیں۔

 استنبول کے میئر اکریم امام اوغلو 31 مارچ 2024 کو ترکی میں بلدیاتی انتخابات کے بعد استنبول میں مرکزی میونسپلٹی کی عمارت کے باہر تقریر کر رہے ہیں (اے ایف پی)

 ترکی کی پولیس نے بدھ کو استنبول کے میئر اکریم امام اوغلو کو مبینہ بدعنوانی اور شدت پسندی میں ملوث ہونے کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کر لیا ہے۔

سرکاری انادولو ایجنسی کے مطابق استغاثہ نے میئر اکریم امام اوغلو اور تقریباً 100 دیگر افراد کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔ حراست میں لیے گئے افراد میں امام اوغلو کے قریبی معاون مرات اونگون بھی شامل ہیں۔

صبح سویرے امام مرات اونگون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہیں حراست میں لیا جا رہا ہے، تاہم اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

دوسری جانب امام اوغلو نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ان کے گھر کے سامنے سینکڑوں پولیس اہلکار موجود ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ دباؤ کے سامنے جھکیں گے نہیں بلکہ ثابت قدم رہیں گے۔

براڈکاسٹر سی این این ترک کی لائیو فوٹیج کے مطابق امام اوغلو کے گھر کے سامنے فسادات کنٹرول کرنے والی پولیس کے درجنوں اہلکار تعینات تھے۔ سی این این ترک نے مزید بتایا کہ پولیس فورسز ان کے گھر کی تلاشی لے رہی ہیں، جو کہ ایک جاری تحقیقات کا حصہ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترک حکام نے استنبول میں متعدد سڑکیں بند کر دی ہیں اور چار دن کے لیے شہر میں مظاہروں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ حکام نے بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس، یوٹیوب، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک تک بھی رسائی محدود کر دی۔

اکریم امام اوغلو کی گرفتاری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب گذشتہ روز ترکی کی ایک یونیورسٹی نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنی یونیورسٹی کی ڈگری جعلی طور پر حاصل کی۔

استنبول یونیورسٹی نے ایکس پر کہا کہ صدر رجب طیب اردوغان کے بڑے حریف امام اوغلو سمیت 28 گریجویٹس کی ڈگریاں ’واضح غلطی کی بنیاد پر واپس لے لی جائیں گی اور منسوخ کر دی جائیں گی۔‘

استنبول کے میئر اکریم اوغلو نے اپنی ڈگری کے منسوخ کیے جانے کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔

یونیورسٹی کا یہ فیصلہ امام اوغلو کو صدارت کے لیے اردوغان کو چیلنج کرنے کے موقعے سے محروم کر سکتا ہے۔ ترک صدر کے عہدے کے لیے اعلیٰ تعلیم کی ڈگری کا ہونا ضروری ہے۔

 ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اکریم امام اوغلو کے خلاف یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے گئے ہیں، جب ترکی کی مرکزی اپوزیشن جماعت جمہوریہ خلق پارٹی (سی ایچ پی) چند دن بعد اپنا پرائمری الیکشن منعقد کرنے والی ہے، جہاں امام اوغلو کو صدارتی امیدوار کے طور پر منتخب کیے جانے کی توقع تھی۔ اگلا صدارتی انتخاب 2028 میں ہونا ہے، تاہم قبل از وقت انتخابات کے امکانات موجود ہیں۔

امام اوغلو کو مختلف قانونی مسائل کا سامنا رہا ہے۔ 2022 میں، انہیں ترکی کی سپریم الیکشن کونسل کے ارکان کی توہین کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی، جو ان پر سیاسی پابندی کا باعث بن سکتی ہے۔ وہ اس سزا کے خلاف اپیل کر رہے ہیں۔

انہیں کئی دیگر مقدمات کا بھی سامنا ہے، جن میں اپوزیشن کے زیر قیادت بلدیات کی تحقیقات کرنے والے ایک عدالتی ماہر پر اثر انداز ہونے کے الزامات شامل ہیں۔ ان مقدمات کے نتیجے میں بھی انہیں جیل کی سزا اور سیاسی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

امام اوغلو نے مارچ 2019 میں ترکی کے سب سے بڑے شہر، استنبول کے میئر کا انتخاب جیتا تھا۔ ان کی جیت صدر رجب طیب اردوغان اور ان کی جماعت، جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی ( اے کے پی) کے لیے ایک تاریخی دھچکا تھی، جو ایک چوتھائی صدی سے استنبول میں برسرِ اقتدار تھی۔ پارٹی نے  ایک کروڑ 60 لاکھ آبادی والے اس شہر میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو دھاندلی کا الزام لگا کر کالعدم قرار دینے کی کوشش کی۔

اس چیلنج کے نتیجے میں چند ماہ بعد دوبارہ انتخابات کروائے گئے، جن میں امام اوغلو نے ایک بار پھر کامیابی حاصل کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا