16 لوگوں کے لیے ایک کلو ٹماٹر: یہ کراچی ہے

انڈپینڈنٹ اردو نے کراچی کی سبزی منڈی کا رخ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر کراچی میں یومیہ کتنے ٹماٹر آتے ہیں اور فروخت ہوتے ہیں۔

حالیہ دنوں میں ایران سے ٹماٹر کی بڑی مقدار میں درآمد کے باوجود قیمتیں کم نہ ہوسکیں بلکہ ٹماٹر کی قیمتوں میں مزید اضافہ دیکھا گیا ہے (اے ایف پی)

آل پاکستان فروٹس، ویجیٹیبل ایکسپورٹرز، امپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی وحید احمد کے مطابق کراچی والوں کو فی کس 60 گرام ٹماٹر روزانہ میسر ہوتے ہیں۔ اس دعوے کی تصدیق ان کے اس بیان سے بھی ہوتی ہے: 

’کراچی میں روزانہ ٹماٹر کے 20 ٹن والے 45 سے 50 ٹرک آتے ہیں اور اتنے ہی ٹماٹر بیچے جاتے ہیں۔ یعنی اگر اوسطاً 20 ٹن والے 50 ٹرک ٹماٹر کا حساب لگایا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ کراچی میں روزانہ 1000 ٹن یا 9 لاکھ 7 ہزار ایک سو 85 کلوگرام ٹماٹر استعمال ہوتے ہیں۔‘

اگر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کراچی کی آبادی تقریباً 15 ملین (14,910,352) یا ڈیڑھ کروڑ ہے جسے 9 لاکھ 7 ہزار185 کلوگرام ٹماٹر سے تقسیم کیا جائے تو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں 16 بندوں کے لیے ایک کلو ٹماٹر میسر ہیں۔ کراچی کی آبادی: 14910352 تقسیم سپلائی ہونے والے ٹماٹر: 907185 مساوی: 0.060

یہ تمام اعداد و شمار نامہ نگار نے سبزی منڈی سے حاصل کیے۔ یہاں یہ بات بھی واضح کرنا ضروری ہے کہ مختلف خاندانوں کا کھانا پکانے کا طریقہ کار مختلف ہو سکتا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ کراچی شہر کی آبادی سرکاری اعداد و شمار سے زیادہ ہے اور اس کے علاوہ کراچی میں ٹماٹر سے کیچپ بنانے کے کارخانے بھی کسی اور شہر کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں اور شہر میں بننے والا ٹماٹو کیچپ نہ صرف شہر میں استعمال ہوتا ہے بلکہ دیگر شہروں میں بھی لے جایا جاتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حالیہ دنوں میں ایران سے ٹماٹر کی بڑی مقدار میں درآمد کے باوجود قیمتیں کم نہ ہوسکیں بلکہ ٹماٹر کی قیمتوں میں مزید اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کراچی صدر میں واقع ایمپریس مارکیٹ کے ایک سبزی فروش محمد عثمان کے مطابق کوالٹی کے حساب سے ٹماٹر کی قیمت 280 روپے سے 320 روپے تک ہے۔

پاکستان میں ٹماٹر کے شدید بحران کے بعد ایران سے ٹماٹروں کی درآمد شروع کی گئی۔ وحید احمد کے مطابق ایران سے درآمد کیے گئے ٹماٹر پورے پاکستان کو سپلائی ہوئے اور ان میں سے کچھ حصہ کراچی بھی آیا، ٹماٹر کی مانگ میں چونکہ پہلے سے ہی اضافہ ہے اس لیے ایرانی ٹماٹر آنے کے باوجود قیمتوں میں کوئی فرق نہیں آیا۔ انھوں نے کہا کہ ٹماٹر کا عارضی بحران آنے والے دو ہفتوں میں سندھ میں ٹماٹر کی فصل تیار ہونے کے بعد بہتر ہو جائے گا۔ مگر مستقبل میں ٹماٹر کے علاوہ دیگر سبزیوں اور اناج کا بحران رہے گا۔

’پاکستان میں 2009 سے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سالانہ موسم یکسر تبدیل ہوکر رہ گیا ہے۔ ٹماٹر کی سال میں دو فصلیں ہوتی ہیں ایک موسم سرما میں اور دوسری موسم گرما میں۔ اس بار غیر معمولی بارشوں کے باعث موسم گرما کے ٹماٹر کو شدید نقصان پہنچا جس کے باعث بحران نے جنم لیا۔ اس کے علاوہ حالیہ دنوں میں جمعیت علمائے اسلام ف کی جانب سے حکومت مخالف مظاہرے اسلام آباد سے ختم کرکے شاہراہوں پر کیے جا رہے ہیں جن کے باعث دیگر ٹریفک کے ساتھ ٹماٹر کے ٹرک کئی گھنٹے رکے رہتے ہیں، اس سے ٹماٹر گل سڑ جاتا ہے تو بیوپاریوں نے ٹرک منگوانا بند کردیے ہیں جو اس بحران کا ایک اور سبب ہے۔ '

انھوں نے مزید کہا کہ ایران سے ٹماٹر کی درآمد کے باعث وہاں بھی ٹماٹر کی مانگ میں اضافے اور تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد اب ایرانی ٹماٹر بھی پہلے کی طرح سستا نہ رہا اس لیے بھی ایرانی ٹماٹر آنے کے بعد مقامی مارکیٹ میں ٹماٹر کی قیمت میں کمی نہ ہوسکی ہے۔

2001 سے اس بیوپار سے منسلک، وحید احمد کے مطابق: ' میں نے اپنے پوری زندگی میں ٹماٹر کا ایسا بحران نہیں دیکھا۔ موسمی تبدیلی کے باعث نہ صرف ٹماٹر بلکہ پیاز، آلو دیگر سبزیاں گندم اور چاول کا بھی مستقبل میں ایسا ہی بحران آ سکتا ہے، اگر حکومت نے اس حوالے سے لمبے عرصے کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہ کی تو یہ بحران ہر حال میں آئیں گے۔'

کراچی میں ٹماٹر کے اکثریت سندھ کے دیگر اضلاع اور بلوچستان سے آتی ہے اور سندھ میں ٹماٹر کی موسم سرما کی فصل دو ہفتوں بعد پک جائے گی۔

کراچی پرائس کنٹرول کمیٹی کے رکن سرفراز احمد کے مطابق جب منڈی میں ٹماٹر کی مانگ زیادہ ہو اور کھیت سے سپلائی کم ہو تو قیمتوں پر کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان