ایران میں گذشتے ہفتے فائرنگ سے قتل کیے گئے آٹھ پاکستانیوں کی میتیں جمعرات کو وطن واپس پہنچیں، جس کے بعد ان کو آبائی علاقوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار ارشد چوہدری کے مطابق آٹھ پاکستانیوں کی میتیں بہاولپور پہنچائی گئیں اور نماز جنازہ کے بعد ان کی تدفین کر دی گئی۔
12 اپریل، 2025 کو ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستان کے ضلع مہرستان میں میں فائرنگ کر کے آٹھ پاکستانیوں کو قتل کیا گیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان نے ایران میں اپنے آٹھ شہریوں کے قتل کو ’غیر انسانی اور بزدلانہ قتل‘ قرار دے کراس کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور یہ امید ظاہر کی ہے کہ ایرانی حکام اس واقعے کی تحقیقات اور میتوں کی بروقت واپسی میں مکمل تعاون کریں گے۔
دفتر خارجہ نے گذشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ آٹھ پاکستانی شہریوں کو گذشتہ روز ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستان کے ضلع مہرستان میں قتل کر دیا گیا۔
یہ علاقہ پاکستان-ایران سرحد سے تقریباً 230 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق تہران میں پاکستان کا سفارت خانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ اس واقعے کی جامع تحقیقات کو یقینی بنایا جا سکے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
وزیراعظم شہباز شریف بھی نے ایران کے صوبے سیستان کے علاقے مہرستان میں پاکستانیوں کے قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردی کا ناسور خطے میں موجود تمام ملک کے لیے تباہ کن ہے، تمام ممالک کو مل کر اس کے خلاف مربوط حکمت عملی پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔‘
ایران کے سرحدی علاقوں میں پاکستانی محنت کش مختلف شعبوں میں روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں، جن میں گاڑیوں کی مرمت اور زرعی کام شامل ہیں۔
تاہم، حالیہ واقعہ ایران کے مشرقی علاقوں میں بڑھتی ہوئی عدم تحفظ کی صورت حال اور وہاں کام کرنے والے غیر ملکی شہریوں کو درپیش خطرات کو اجاگر کرتا ہے۔