سنگاپور کے سائنسدانوں نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے مصنوعی دھوپ کا استعمال کر کے پلاسٹک کو تبدیل کیا اور اس سے ایندھن بنایا ہے۔
سائنسدانوں نے پلاسٹک کا ایک ایسا سلوشن بنایا ہے جس کو مصنوعی دھوپ میں رکھا جائے تو اس سے فارمک ایسڈ بن جاتا ہے جو بجلی بنانے کے لیے صنعتوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
اس تجربہ میں انہوں نے پلاسٹک کی بیڈز استعمال کیں جن کو سلوشن میں گھلنے کے لیے چھ دن لگے۔
سائنسدان امید کرتے ہیں کہ ایک دن اصلی دھوپ استعمال کر کے یہ ایندھن بڑے پیمانے پر بنایا جا سکے اور دنیا میں پلاسٹک سے بڑھنے والی آلودگی اور ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پایا جاسکے۔