سابق عالمی نمبر ایک ٹینس سٹار کیرولین ووزنیاکی نے آسٹریلین اوپن میں شکست کے بعد آنسوؤں کے ساتھ ٹینس کو خیرباد کہہ دیا۔
کیرولین ووزنیاکی نے دسمبر میں ہی اعلان کر دیا تھا کہ یہ ان کا آخری ٹورنامنٹ ہوگا، جہاں جمعے کو انہیں اپنے سے کم رینک کی کھلاڑی کے ہاتھوں 7-5، 3-6، 7-5 سے شکست ہوئی۔
29 سالہ کیرولین ووزنیاکی نے اپنے کیریئرمیں 30 ڈبلیو ٹی اے ٹائٹل جیت رکھے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اپنے آخری میچ کے بعد جب وہ صحافیوں کے سامنے آئیں تو سب نے تالیوں کے ساتھ ان کا استقبال کیا جس پر ووزنیاکی نے کہا: ’مجھے بتایا گیا ہے کہ یہاں ٹشو رکھے ہیں، ہو سکتا ہے مجھے ان کی ضرورت پڑے گی، میرے خیال میں، میں رو دوں گی۔‘
ووزنیاکی نے اپنا ٹینس کیریئر2005 میں شروع کیا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ ’میرا خواب تھا کہ گرینڈ سلیم جیتوں، میں عالمی نمبر ایک بننا چاہتی تھی۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس موقع پر امریکی ٹینس سٹار سرینا ولیمز بھی یہ خبر سن کر اپنے آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکیں۔
سرینا ولیمز جو خود بھی جمعے ہی کو وانگ کیناگ سے شکست کے بعد آسٹریلین اوپن سے باہر ہو چکی ہیں، ووزنیاکی کے ریٹائر ہونے کی خبر سن کر جذباتی ہو گئیں۔
ووزنیاکی اور سرینا ولیمز آپس میں اچھے دوست ہیں۔ جب ان سے ووزنیاکی کے بارے میں سوال کیا گیا تو سرینا ولیمز نے کہا: ’میرے خدا، میں انہیں بہت یاد کروں گی، میں کیرولین کے بارے میں سوال کا جواب نہیں دے سکتی، میں رو دوں گی، وہ دنیا میں میرے بہترین دوستوں میں سے ایک ہیں۔‘
مردوں کے دفاعی چیمپیئن نواک جوکووچ کہتے ہیں کہ ووزنیاکی ڈبلیو ٹی اے ٹائٹل جیتنے والی ڈنمارک کی پہلی کھلاڑی ہیں، انہوں نے اپنے پیچھے بہترین تاریِخ چھوڑی ہے۔‘
جوکووچ نے مزید کہا کہ ’وہ کئی سالوں سے میری دوست ہیں اور ایک بہترین چیمپیئن، انہیں ٹینس چھوڑتا دیکھ کر دکھ ہو رہا ہے۔‘