گذشتہ بارہ گھنٹوں کے دوران پاکستان میں سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ ایک ہی رہا۔ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان۔
لوگ SackFayazChohan, #FayyazChohan, #Hindus، #FayazChohan# کے پیش ٹیگز کے ساتھ کھل کر اپنی رائے کا اظہار کرتے نظر آرہے ہیں۔
فیاض الحسن چوہان اکثر وبیشتر اپنی ’بدکلامی‘ کی وجہ سے ہیڈلائنز میں جگہ پاتے ہیں۔ کبھی وہ اداکاراؤں کے بارے میں متنازع بیان دے کر معافی مانگتے ہیں تو کبھی صحافیوں سے کوئی تلخ بات کرکے انہیں ناراض کرتے ہیں اور کبھی حزب اختلاف کو ’جوابی حملے‘ کی دعوت دیتے نظر آتے ہیں۔ اوپر دیئے گئے چاروں ہیش ٹیگز میں بھی فیاض الحسن چوہان ایسی ہی ایک ’کاوش‘ کے نتیجے میں جگہ بنا پائے ہیں۔
اپنے تازہ بیان میں فیاض الحسن چوہان نے بھارت کی مخالفت میں بات کرتے کرتے ہندو برادری کو تضحیک کا نشانہ بنایا اور اس بات پر سوشل میڈیا صارفین شدید غصے کا شکار ہیں۔
اس معاملے پر ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے تنقید کی ۔ معروف اداکارہ نادیہ جمیل نے وفاقی وزیر شیریں مزاری کو مخاطب کرتے ہوئے اس معاملے پر بات کی۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی صوبائی وزیر کے بیان کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ہندو برادری نے پاکستان کے لیے قربانیاں دی ہیں۔
اداکارہ ماہرہ خان نے بھی شیریں مزاری کی ٹویٹ کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
کرکٹ کے مشہور بھارتی کھلاڑی کپل دیو نے بھی اس معاملے پر اپنا موقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 40 لاکھ لوگ پاکستان میں ایسے ہیں جنہیں آپ ہندو کہتے ہیں۔
معروف صحافی حامد میر نے ہندو برادری کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کا ہر ہندو ہمارافخر ہے۔‘
اس موقع پر تحریک انصاف کے عہدے داران کی جانب سے بھی کافی زیادہ رد عمل دیکھنے میں آیا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کسی بھی سینئر رکن یا شخص کی جانب سے ایسا رویہ برداشت نہیں کرے گی، نعیم الحق نے ٹویٹ کیا کہ وزیر اعلیٰ سے مشورہ کرنے کے بعد فیاض الحسن چوہان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
وزیر خزانہ اسد عمر نے فیاض الحسن چوہان کا نام تو نہیں لیا مگر ہندو برادری سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’پاکستان کے ہندو اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنا میں خود۔‘