پاکستانی حکام گذشتہ مہینے لاہور میں منعقدہ تین روزہ تبلیغی اجتماع میں شامل ہونے والے ہزاروں لوگوں کو تلاش کر رہے ہیں۔
حکام کرونا (کورونا) وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر اجتماع میں شرکت کرنے والے ان ہزاروں لوگوں کو قرنطینہ میں رکھنا چاہتے ہیں۔ یہ اجتماع لاہور میں 10 سے 12 مارچ تک منعقد کیا گیا تھا۔
اجتماع میں شرکت کرنے والے کم سے کم 2500 افراد، جن میں 1500 غیر ملکی بھی شامل ہیں اور جو ابھی تک اجتماع کے مقام پر موجود تھے، ان سب کو قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔
تبلیغی جماعت دنیا بھر میں مذہبی بنیادوں پر کام کرنے والی سب سے بڑی جماعت ہے، جس کے صرف جنوبی ایشیا میں لاکھوں کارکن ہیں۔
23 مارچ کو غزہ کے محکمہ صحت نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کے اس اجتماع میں شرکت کے بعد واپس آنے والے دو افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تبلیغی جماعت کے سینیئر مبلغ نعیم بٹ نے اے ایف پی کو بتایا کہ 'تبلیغی جماعت پر کرونا وائرس پھیلانے کا الزام عائد کرنا غیر ذمہ دارانہ اور جاہلانہ عمل ہے۔'
'جب حکومت نے ہمیں منع کیا تو ہم نے دو دن بعد اپنا اجتماع منسوخ کر دیا تھا'، لیکن اجتماع ختم کرتے وقت منتظمین نے وائرس کی بجائے موسم کو اس منسوخی کی وجہ قرار دیا تھا۔
پاکستان میں کرونا وائرس سے اب تک 41 افراد ہلاک ہو چکے ہیں لیکن ٹیسٹنگ کی ناکافی سہولیات کی وجہ سے مبصرین کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا متاثرین کی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔