صبح کے وقت کافی پینا کیوں اچھا ہے؟

لوئیزیانا کی ٹولین یونیورسٹی کی طرف سے کی گئی تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ’صرف یہ اہم نہیں کہ آپ کافی پیتے یا کتنی پیتے ہیں، بلکہ یہ بھی اہم ہے کہ آپ کس وقت کافی پیتے ہیں۔‘

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان لوگوں کی اموات کی شرح میں کوئی خاص فرق نہیں تھا جو دن میں کئی بار کافی پیتے تھے اور جو بالکل بھی نہیں پیتے تھے (اینواتو)

جنوری عموماً ’نہ‘ کہنے کا مہینہ ہوتا ہے۔ پینے سے انکار (شکریہ خشک جنوری)، گوشت سے انکار (شکریہ سبزی خوری)، کاربز سے انکار (شکریہ نئی ڈائیٹ ایپ جو ہر کھانے میں صرف کاٹیج چیز کھانے کا مشورہ دیتی ہے)۔

لیکن بالآخر ایک چیز ہے جسے آپ نہ نہیں کہہ سکتے: اپنی صبح کی کافی۔ اور اس کے بارے میں سائنس دان بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ خدا کا شکر!

یہ صرف اتنا نہیں کہ کیفین کی مقدار آپ کے لیے ظاہری طور پر نقصان دہ نہیں ہے، بلکہ یہ حقیقت میں آپ کو زیادہ عرصے تک زندہ رکھ سکتی ہے۔

نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دوپہر کے کھانے سے پہلے کافی پینے کا دل کی بیماریوں کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کرنے سے تعلق ہے۔

لوئیزیانا کی ٹولین یونیورسٹی کی طرف سے کی گئی 10 سالہ تحقیق کے مطابق، جو خاص طور پر صبح کے وقت کافی پینے والے 40 ہزار امریکی بالغ شہریوں پر کی گئی، میں دل کی بیماریوں سے مرنے کے امکانات 31 فی صد کم تھے اور کسی بھی وجہ سے جلد موت کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 16 فی صد کم تھا، جو لوگ کافی نہیں پیتے تھے۔

زندگی وقت ہی ہے اور ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان لوگوں کی اموات کی شرح میں کوئی خاص فرق نہیں تھا، جو دن میں کئی بار کافی پیتے تھے اور جو بالکل بھی نہیں پیتے تھے۔

مطالعے کے سربراہ ڈاکٹر لوئی کی نے کہا: ’ہمارے نتائج سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صرف یہ اہم نہیں کہ آپ کافی پیتے یا کتنی پیتے ہیں، بلکہ یہ بھی اہم ہے کہ آپ کس وقت کافی پیتے ہیں۔

’ہم عموماً غذا کے بارے میں اپنی رہنمائی میں وقت کے متعلق مشورہ نہیں دیتے، لیکن شاید ہمیں مستقبل میں اس پر غور کرنا چاہیے۔‘

ماہرینِ صحت اور اس شعبے سے وابستہ دیگر بااثر شخصیات کی طرف سے ہمیں مسلسل یہ بتایا جا رہا ہے کہ کیفین پینا شیطان سے تعلق رکھنے کے مترادف ہے، اس دوران سائنس پر مبنی شواہد دیکھ کر واقعی حیرت ہوتی ہے کہ زندگی کے بہترین چھوٹے چھوٹے مزوں میں سے ایک کا لطف اٹھانے سے، آپ کسی ڈیٹوکس ملکہ سے زیادہ عرصہ تک زندہ رہیں، جو تازہ جوس پی رہی ہے۔

جب میں نے لندن کے رائل برومٹن اینڈ ہیر فیلڈ ہسپتال کے پروفیسر تھامس لوشر کے لکھے گئے اس تازہ ترین تحقیق کے جواب میں لکھے گئے الفاظ پڑھے تو مجھے اپنے پورے جسم میں ایک خوشگوار احساس محسوس ہوا: ’مجموعی طور پر، ہمیں اب اس بات کو تسلیم کرنا ہوگا کہ کافی پینا، خاص طور پر صبح کے اوقات میں، صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے، لہذا اپنی کافی پیئیں، لیکن صبح کے وقت۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ سوشل میڈیا کی شدت پسند فضا میں خاص طور پر خوش آئند ہے، جہاں #cleaneating سے متعلق مواد کی بھرمار ہے اور #tradwife طرز زندگی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ ہمیں ٹک ٹاک ویڈیوز دیکھنے کو ملتی ہیں، جن میں خوبصورت، ہمیشہ پتلی اور چمک دار بالوں والی خواتین اپنے ہر کھانے اور مشروب کو خود تیار کرتی ہیں۔

زیادہ ڈبہ بند کھانوں سے پرہیز اور صحت مند غذا کا انتخاب یقیناً فائدہ مند ہے، لیکن خام خوراک اور سخت غذائی پابندیوں کا جنون، ہر اُس چیز سے پرہیز جو ’قدرتی‘ نہ ہو یا سیدھی درخت سے نہ گری ہو، اور وہ لامتناہی ’ری سٹاکنگ‘ ویڈیوز جن میں خوش شکل گوری خواتین اپنے احتیاط سے ترتیب دیے گئے فریج میں صحت بخش مشروبات اور سپلیمینٹس سجا رہی ہوتی ہیں – یہ سب محض ایک اور طریقہ ہے ہمیں یہ باور کروانے کا کہ ہم ہمیشہ کسی نہ کسی طرح کی کمی کا شکار ہیں۔

سب سے بڑھ کر، ان میں سے کوئی بھی چیز زیادہ مزہ نہیں دیتی، ہے نا؟ شاید اسی لیے کافی کو طویل عرصے سے ایک بری عادت یا ایک ایسی لذت سمجھا جاتا رہا ہے، جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔

کیونکہ صبح کی کافی کے معمول میں کچھ فطری طور پر لذت بھرا پہلو ہے۔

کافی بننے والا برتن بھرنا، نرم و ملائم کافی کا چمچ بھرنا، کافی بنتے وقت اٹھنے والی گہری اور مسحور کن خوشبو، پلنگر دبانے اور کافی انڈیلنے کی تسکین، پہلا گھونٹ لیتے ہی ذائقے کا اثر اور کیفین کے ہلکے سرور کا رگوں میں دوڑنا۔

ایسی دنیا میں جہاں خود کو محروم رکھنا ایک نیکی سمجھا جاتا ہے، ہمیں یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ کچھ اتنا لطف اندوز ہو اور پھر بھی غلط نہ ہو۔ لیکن یہ ہے۔

یہ بات ثابت کرنے کے لیے ہمارے پاس اعداد و شمار ہیں اور یہاں تک کہ اگر ایسا نہیں ہوتا – اگر، جیسا کہ اکثر ہوتا ہے، سائنس بدل جاتی ہے اور ہمیں پھر سے بتایا جاتا ہے کہ کافی ہمیں مار رہی ہے – تو مجھے نہیں لگتا کہ مجھے اس سے کوئی فرق پڑے گا۔

زندگی کی چھوٹی، سادہ خوشیوں کو ’ہاں‘ کہنا ایک ایسا عہد ہو سکتا ہے، جسے شاید میں اس سال برقرار رکھ سکوں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت