حال ہی میں باپ بننے والے قوت سماعت سے محروم ایک شخص ہسپتال کی نرسوں کے معترف ہیں، جنہوں نے ان کی بیٹی کی پیدائش کے دوران ان کے لبوں کی جنبش کو سمجھنے کے لیے خصوصی سی تھرو ماسک تیار کیا، جس میں سے آر پار دیکھا جاسکتا ہے۔
ورجینیا بیچ کے رہائشی ول میکینڈری اور ان کی اہلیہ جینیفر اس بات سے پریشان تھے کہ وہ بچے کی پیدائش کے دوران ایک دوسرے کو مکمل طور پر سمجھ نہیں سکیں گے کیونکہ ول لوگوں کی بات سمجھنے کے لیے ان کے لبوں کو پڑھنے سمیت باقی حرکات و سکنات سے مدد لیتے ہیں۔
ول نے مقامی چینل ڈبلیو ٹی کے آر کو بتایا کہ 'میں سماعت سے محروم ہوں۔ وہ بات کر رہے تھے لیکن میں سن نہیں سکتا تھا۔'
کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ہسپتال کے عملے کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن 10 اپریل کو اس جوڑے کی بیٹی کوپر لین کی پیدائش سے قبل سینتارا پرنسز این ہسپتال کی نرسز نے فیصلہ کیا کہ وہ ایسے خصوصی ماسک تیار کریں گی جن کو پہننے کے بعد بھی ول پیدائش کے دوران لبوں کی حرکت کو دیکھ کر ان کی بات سمجھ سکیں۔
نرس سپشلسٹ لوری ہولمین نے ہسپتال میں موجود سلائی مشین کی مدد سے نرسوں کی ایک ٹیم کے ساتھ مل کر بھاری پلاسٹک کی مدد سے عام ماسک جیسے ماسک تیار کیے۔
ہسپتال میں نرس مینیجر ریگن بومر اس حوالے سے کہتے ہیں کہ عملے اور مریض کے درمیان بنیادی رابطہ اور تعلق بہت اہم ہے۔ 'ہم چاہتے تھے ان کو اپنی بات چیت کا حصہ بنایا جا سکے کیونکہ ہم اس کو اہم سمجھتے تھے۔'
ول کے مطابق جب انہیں ماسک دیے گئے تو وہ اس مہربان عمل پر آبدیدہ ہو گئے تھے۔
This first-time dad, who uses Cued Speech to communicate, was amazed by the kindness of a nurse at Sentara Princess Anne Hospital who worked overnight to sew face masks with clear mouth coverings to allow for lip reading. #SentaraHeroes #HealthcareHeroes #WereInThisTogether pic.twitter.com/hZxHaOcvn8
— Sentara Healthcare (@sentarahealth) April 23, 2020
انہوں نے بتایا: 'میں نے رونا شروع کر دیا تھا کیونکہ یہ بہت جذباتی تھا۔ سماعت سے محروم افراد کو اکثر اس قسم کے تجربات سے واسطہ نہیں پڑتا جہاں کوئی ہمارے بارے میں اتنا سوچے اور ہم سے بات کرنے کی کوشش کرے۔'
ان کی اہلیہ جینیفر نے بھی نرسز کے ہمدردانہ رویے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا: 'یہ ان کے لیے بہت خاص تھا کیونکہ نرسز اور طبی عملے نے اپنا وقت نکال کر یہ کام کیا، خاص طور پر وبائی صورت حال کے دوران جب وہ اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ یہ ان کی جانب سے بطور ایک ٹیم کام کرنے کے لیے اٹھایا جانے والا ایک قدم تھا۔'
ڈبلیو ٹی کے آر کے مطابق اب یہ ماسک سینتارا ہسپتال کے باقی شعبوں میں بھی تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
© The Independent