پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل میں پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین کھیلے گئے فائنل میں زلمی کے کھلاڑی امام الحق اور کوئٹہ کی نمائندگی کرنے والے آسٹریلوی کھلاڑی شین واٹسن کے درمیان جھڑپ پر امام الحق کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
شین واٹسن جو کہ پچھلے پاکستان سپر لیگ کے لیے پاکستان نہیں آئے تھے، انہوں نے اس بار پاکستان آنے کا فیصلہ کیا جس پر ان کی کافی پذیرائی کی گئی۔ گزشتہ روز کھیلے گئے فائنل میچ میں شین واٹسن کے آؤٹ ہونے کے بعد دونوں کھلاڑی ایک دوسرے سے تکرار کرتے ہوئے نظر آئے جس کے بعد گراؤنڈ میں موجود تماشائیوں نے امام الحق کے خلاف 'پرچی پرچی' کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔
امام الحق قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بھانجے ہیں، جس کی وجہ سے ان پر پرچی (سفارشی) ہونے کے طعنے میچ ختم ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر کسے جا رہے ہیں۔
امام الحق کے اس رویے پر ٹوئٹر پر کچھ لوگوں نے شین واٹسن سے معافی بھی مانگی۔
سیدہ کنول نے لکھا کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ کو پرچی (امام الحق) کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ایک بین الاقوامی کھلاڑی کو اس طرح بے عزت کرنا ٹھیک نہیں کیوںکہ وہ آپ کے ملک میں آ کر کھیل کر رہے ہیں۔‘
PCB should take a strict action against this Parchi..This is not a right way to humiliate an international player. They are showing some courtesy to play in your country and this is how u r behaving with them..
— Syeda Kanwal (@UrSarcaxticBae) March 17, 2019
Shame on u!#Parchi
عاصمہ کیانی کا کہنا تھا کہ ’بہت عرصے کے بعد بین الاقوامی کھلاڑی پاکستان آ رہے ہیں، ہمیں ان کا شکریہ ادا کرنا چاہیے اور ان کا شکر گزار ہونا چاہیے۔‘
Imam ul haq's behaviour with senior player Watson was pathetic. He is our honourable guest. After a very long time international cricketers are coming to Pakistan. We should welcome and thankful to these players. PCB should take notice of this bad taste. #Parchi pic.twitter.com/6Nl9CbRy8h
— Asma kiyani (@asma_kiyani) March 18, 2019
معروف صحافی جاوید اقبال نے لکھا کہ ’ابھی امام الحق، شین واٹسن کو جانے کے لیے کہنے کے لیے بہت چھوٹے ہیں۔‘
@ImamUlHaq12 is too small to say Go to @ShaneRWatson33 pic.twitter.com/Cm0c7bE6ST
— Javed Iqbal (@JavedIqbalReal) March 17, 2019
سید عاطف امام نے امام الحق کر ’پرچی‘ کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’سینئر کھلاڑیوں کی عزت کرنی چاہیے کیونکہ ہر دفعہ آپ کے ماموں آپ کی مدد کے لیے نہیں آئیں گے۔‘
#Parchi Mr. Perchi Please Respect senior players because your uncle will not be available every time for your support
— syed atif imam (@saimam1) March 18, 2019
ایک طرف جہاں امام الحق پر تنقید ہو رہی ہے وہاں یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ میچ کے دوران کھلاڑیوں کے درمیان تکرار معمول کی بات ہے۔ ماضی میں دیکھنے میں آیا ہے کہ کھلاڑیوں کے مہمان ہونے یا نہ ہونے کے باوجود ان کی میزبان کھلاڑیوں سے تکرار ہوتی رہی ہے۔
یہ کہنا کہ امام الحق کی ٹیم میں شمولیت صرف اپنے ماموں کی وجہ سے ہے، بھی غلط ہوگا۔ امام الحق ٹیم میں حالیہ کچھ عرصے میں بہترین بلے باز کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
امام الحق نے اکتوبر2017 میں اپنا پہلا ایک روزہ کرکٹ میچ کھیلا اور اس کے بعد سے ان کی کارکردگی ٹیم میں دیگر بلے بازوں سے قدرے بہتر ہے۔
کرکٹ کے حوالے سے ریکارڈ رکھنے والی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق موجودہ ٹیم کے کھلاڑیوں میں ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ سکور کی اوسط امام الحق ہی کی ہے۔ امام الحق کی فی میچ اوسط 60 رنز ہے اور ان کے بعد بالترتیب فخر زمان اور بابر اعظم ہیں۔
گزشتہ دو سالوں میں ایک روزہ کھیل میں ٹیم میں موجود بلے بازوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ سنچریاں بھی امام الحق ہی کی ہیں۔ امام الحق نے اکتوبر 2017 سے لے کر اب تک پانچ سنچریاں سکور کی ہیں جبکہ اسی دورانیے میں بابر اعظم نے تین سنچریاں سکور کی ہیں۔