پاکستان میں بارشوں کے باعث چھوٹے بڑےشہروں کے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہونا معمول ہے۔ کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے گلی محلوں اور مرکزی شاہراہوں پر بھی شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔
اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت نے زیر زمین پانی جمع کر کے اسے پارکوں میں پودوں اور گھاس کے لیےاستعمال کرنے کی حکمت عملی بنائی ہے اور لاہور میں 14لاکھ گیلن پانی جمع کرنے کی صلاحیت رکھنے والے زیر زمین ٹینک میں پانی جمع کرنا شروع کردیاگیا ہے۔
یہ منصوبہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے، جسے پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی(پی ایچ اے) اور واسا مل کر بنارہے ہیں۔وائس چیئرمین واسا شیخ امتیاز احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایاکہ حکومت پنجاب نے لاہور کے جناح باغ میں پہلا ایساٹینک تیارکرلیاہےجس میں پانی جمع ہو رہا ہےجبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے مختلف مقامات پر ایسے مزید چار ٹینک تعمیر کرنے کی منظوری دی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس منصوبے سے نشیبی علاقوں میں جمع ہونے والا بارش کا پانی ضائع نہیں ہوگا اور شاہراہوں پر بھی پانی زیادہ دیر جمع نہیں رہے گا، دوسرایہ کہ بارش کے پانی کا دباؤ سیوریج سسٹم پر نہیں پڑے گا۔
وائس چیئرمین پی ایچ اے حافظ ذیشان رشید نے بتایاکہ اس منصوبے سے زیر زمین پانی بھی بچانے میں مدد ملی گی۔'اس وقت لاہور شہر کی صورتحال یہ ہے کہ زیر زمین پانی 700 فٹ تک نیچے چلاگیاہے لہٰذا بارش کا جمع ہونے والا پانی پارکوں میں پودوں، درختوں اور گھاس کوسیراب کرنے کے لیے استعمال ہوگا۔'
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہاکہ اب تک بارشوں کا پانی نہ صرف ضائع ہو رہا تھا بلکہ گرین بیلٹس اور پارکوں میں زیر زمین پانی استعمال کرنے کی وجہ سے صاف پانی کی بھی کمی ہوتی جارہی ہے۔
حافظ ذیشان نے کہا کہ پہلے مرحلے میں زیر زمین پانی جمع کرنے کے پانچ پختہ ٹینک بنائے جارہے ہیں، دوسرے مرحلے میں شہر کے تمام نشیبی علاقوں میں واسا زیر زمین پانی جمع کرنے کے ٹینک تعمیر کرے گا، جس کے بعد شہر میں نکاسی آب کا مکمل بندوبست ہوجائے گا اور شاہراہوں یا گلیوں میں زیادہ دیر پانی جمع نہیں رہے گا۔