سکاٹ لینڈ میں ایک نیلامی میں ساڑھے تین لاکھ پاؤنڈ سے زائد میں فروخت ہونے والی ٹیکسیل نسل کی بھیڑ دنیا کی سب سے مہنگی بھیڑ بن گئی۔
لینارک میں ’سکاٹش نیشنل ٹیکسیل سیل‘ کے دوران جمعرات کو ڈبل ڈائمنڈ نامی اس بھیڑ کی ابتدائی بولی محض دس ہزار پانچ سو پاؤنڈ سے شروع ہوئی تھی لیکن مختلف کمپنیوں کے مابین شدید مقابلے کے بعد اس کی قیمت میں ڈرامائی انداز میں اضافہ ہوتا گیا اور بالآخر یہ تین لاکھ 67 ہزار 500 پاؤنڈ میں فروخت ہوئی۔
’ٹیکسیل شیپ سوسائٹی‘ کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان کے مطابق حتمی بولی تین خریداروں نے مشترکہ طور پر دی تھی اور اتنی بھاری قیمت پر فروخت کے بعد یہ نہ صرف برطانیہ میں نیا ریکارڈ ہے بلکہ یہ دنیا بھر میں فروخت ہونے والی مہنگی ترین بھیڑ بھی بن گئی۔
ڈبل ڈائمنڈ مخلوط نسل کی بھیڑ ہے، جسے چیشائر سے تعلق رکھنے والے چارلی بوڈن نے فروخت کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹیکسیل شیپ سوسائٹی کے ترجمان نے دی انڈپینڈنٹ کو بتایا: ’یہ ایک ایمبریو بریڈ بھیڑ ہے جو مویشیوں میں ایمبریو کی منتقلی (IVF کی ایک شکل) سے پیدا کی جاتی ہے، جس میں مادہ جانور کو مصنوعی طور پر حاملہ کیا جاتا ہے اور پھر چھ دن بعد اس سے ایمبریو نکال کر ایک سروگیٹ ماں میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ بھیڑ ریوڑ کے بہترین جانوروں سے پیدا کی جاتی ہے تاکہ اس کی جینیاتی خصوصیات کو بہتر سے بہتر بنایا جا سکے۔‘
اس سے قبل مہنگی ترین بھیڑ کا ریکارڈ لینارک میں ہی بنا تھا جب اگست 2009 میں آٹھ ماہ کی ٹیکسیل نسل کی بھیڑ کو دو لاکھ 31 ہزار پاؤنڈ میں فروخت کیا گیا تھا۔
جمعرات کو ہونے والی نیلامی میں 19 بھیڑیں 10 ہزار 500 پاؤنڈ سے زیادہ میں فروخت ہوئیں اور دن کی دوسری مہنگی ترین بھیڑ 68 ہزار پاؤنڈ سے زیادہ میں فروخت ہوئی۔
زیادہ تر مویشیوں کے فارم اب بھی نیلامی میں سکاٹش مقامی کرنسی میں لین دین کرتے ہیں۔ مقامی کرنسی کے ایک یونٹ کی قیمت تقریباً 1.05 پاؤنڈ ہے۔
نیدرلینڈ کے جزیرے ٹیکسیل کی نسل سے تعلق رکھنے والی یہ بھیڑیں برطانوی فارمرز میں گوشت کے اعلیٰ معیار کی وجہ سے کافی مشہور ہیں۔
© The Independent