شاپنگ کے بعد ہاتھ کےسکین سے ادائیگی کریں

ایمازون نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہتھیلی کو سکین  کرنے والی اپنی ٹیکنالوجی متعارف کراوئے گا، جسے صارفین ایمازون سٹورز میں استعمال کر سکیں گے۔

صارفین کو اپنا ہاتھ سکین کروانے کے لیے ایمازون کا اکاؤنٹ رکھنا لازمی نہیں ہو گا (ایمازون)

ایمازون نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہتھیلی کو سکین  کرنے والی اپنی ٹیکنالوجی متعارف کراوئے گا، جسے صارفین ایمازون سٹورز میں استعمال کر سکیں گے۔

ایمازون ون نامی اس سافٹ وئیر کا مقصد کھیلوں کے میدانوں، دفاتر اور لائلٹی کارڈ سروسز جیسے اداروں میں ہونے والی سرگرمیوں کو مزید موثر انداز میں سر انجام دینا ہے۔ فی الحال ایمازون ون صرف سیاٹل میں موجود ایمازون گو کے دو سٹورز پر دستیاب ہو گا۔

ایمازون کا کہنا ہے کہ 'یہ سٹور کے داخلی دروازے پر نصب کیا جائے گا جو صارفین کے لیے ایک آسان سہولت ہو گی تاکہ وہ سٹور میں خریداری کے لیے داخل ہو سکیں۔' ایمازون یہ پیش کش غیر جانبدار اداروں، بشمول دکان داروں، میدانوں اور دفاتر کی عمارتوں کو بھی پیش کرنا چاہتا ہے۔

صارفین کو اپنا ہاتھ سکین کروانے کے لیے ایمازون کا اکاؤنٹ رکھنا لازمی نہیں گو کہ یہ سہولت ایمازون اکاؤنٹ سے بھی منسلک کی جا سکتی ہے۔ اس سکین کی تصاویر کسی ڈیوائس پر محفوظ نہیں کی جائیں گی بلکہ اس کی بجائے انہیں انکرپٹ کر کے مخصوص طور پر بنائے گئے کلاؤڈ میں 'محفوظ مقام' پر منتقل کر دیا جائے گا۔

صارفین اپنے بائیومیٹرک ڈیٹا کو ایمازون کی ویب سائٹ پر موجود پورٹل سے ڈیلیٹ بھی کر سکیں گے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ 'ہمارا ماننا ہے کہ صارفین کے استعمال کی جگہ اور وقت کا تعین کرنے پر مکمل اختیار ہونا چاہیے۔ ہم نے ایمازون ون اسی بات کو مدنظر رکھ کر بنایا ہے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بلیک لائیوز میٹر مظاہروں کے بعد ایمازون نے پہچان کرنے والی سہولیات کے اجرا میں التوا کر دیا تھا اور اطلاعات کے مطابق امریکی امیگریشن اور کسٹم انفورسمنٹ ایجنسی کو یہ نظام اپنانے کی پیش کش کی گئی تھی کیونکہ ایمازون کا ماننا ہے کہ حکومت کو اس نظام کے نسلی طور پر کیے جانے والے استعمال کے حوالے سے مزید قوانین سازی کی ضرورت ہے۔

ایمازون کا کہنا ہے کہ 'ہتھیلی کی پہچان کرنے کا نظام بائیومیٹرک کے متبادل کے طور پر زیادہ پرائیویٹ ہے اور آپ کسی انسان کی ہتھیلی دیکھ کر اس کی شناخت نہیں کر سکتے۔ یہ سہولت بہت محفوظ اور مخصوص الاگرتھم اور ہارڈ وئیر کی مدد سے کسی بھی انسان کی ہتھیلی کے نشانات منفرد انداز میں تخلیق کرتی ہے۔'

ایمازون نے ہتھیلی پڑھنے والا ایک ریڈر بھی منتخب کیا ہے جسے چھونے کی ضرورت نہیں۔ ایمازون کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے یہ خیال صارفین کو'پسند' آئے گا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی