کویت کا دورہ کرنے والے انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کو اتوار کو ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز ’دی آرڈر آف مبارک الکبیر‘ سے نوازا گیا۔
سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق یہ مودی کو دیا جانے والا ایسا 20 واں بین الاقوامی اعزاز ہے۔
’دی آرڈر آف مبارک الکبیر‘ کویت کا شاہی اعزاز ہے جو غیر ملکی سربراہان مملکت، بادشاہوں اور شاہی خاندانوں کے ارکان کو دوستی کی علامت کے طور پر دیا جاتا ہے۔
اعزاز ملنے کے بعد مودی نے ایکس پر لکھا: ’مجھے کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کی طرف سے مبارک الکبیر سے نوازا جانے پر فخر ہے۔
’میں اس اعزاز کو انڈیا کے عوام اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوستی کے نام کرتا ہوں۔‘
اس سے قبل کویت یہ اعزاز سابق امریکی صدر بل کلنٹن، برطانوی بادشاہ شاہ چارلس اور جارج بش جیسے غیر ملکی رہنماؤں کو دے چکا ہے۔
گذشتہ ماہ مودی کو گیانا کے اعلیٰ ترین قومی اعزاز ’دی آرڈر آف ایکسیلنس‘ سے نوازا گیا تھا۔
حال ہی میں انڈین وزیر اعظم کو ڈومینیکا کی صدر سلوینی برٹن نے ’ڈومینیکا ایوارڈ آف آنر‘ سے بھی نوازا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم مودی کے سرکاری دورے کے دوران کویت میں ان کا شاندار استقبال کیا گیا، جہاں شاہی محل میں انہیں رسمی گارڈ آف آنر دیا گیا۔
کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح بھی اس تقریب میں موجود تھے۔
دوطرفہ ملاقات کی تفصیلات پر وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ ’اس تاریخی دورے پر خصوصی خیرمقدم کے لیے وزیر اعظم مودی کویت شاہی محل میں ایک رسمی استقبال اور گارڈ آف آنر کے لیے پہنچے۔
’بعد میں انہوں نے کویت کی قیادت سے (دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے) پر بات چیت کی۔‘
وزیر اعظم مودی کویت کے دورے پر ہفتے کو پہنچے تھے جو گذشتہ چار دہائیوں سے زائد عرصے میں کسی بھی انڈین وزیر اعظم کا اس خلیجی ملک کا پہلا دورہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کویت میں 10 لاکھ سے زائد انڈین شہری مقیم ہیں اور وہ وہاں کی سب سے بڑی غیر ملکی برادری اور ملک کی کل 43 لاکھ آبادی کا تقریباً 21 فیصد اور افرادی قوت کا 30 فیصد ہیں۔
مودی یہ دو روزہ دورہ کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کی دعوت پر کر رہے ہیں۔
انڈیا کی وزارت خارجہ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا تھا ’43 سالوں میں کسی بھی انڈین وزیر اعظم کا کویت کا یہ پہلا دورہ ہے۔‘
انڈیا کویت کے سرفہرست تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے، جن کی دو طرفہ تجارت 2023-24 میں تقریباً 10.4 ارب ڈالر رہی۔
ماہرین کو توقع ہے کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے پر توجہ دی جائے گی۔