ایک نئی تحقیق کے مطابق شمالی کوریا کے ہیکرز نے 2024 میں کرپٹو کرنسی میں 1.34 ارب ڈالر چوری کیے، جو دنیا بھر میں چوری ہونے والی کل رقم کا تقریباً 60 فیصد ہے۔
چینالیسس نامی بلاک چین تجزیاتی کمپنی کے ایک مطالعے کے مطابق اس سال کرپٹو پلیٹ فارمز سے مجموعی طور پر 2.2 ارب ڈالر چوری ہوئے، جو 21 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے، اور شمالی کوریا کے ہیکرز کی جانب سے کرپٹو ہیکس ’زیادہ‘ ہو رہے ہیں۔
شمالی کوریا کے ہیکرز کی جانب سے چوری کی جانے والی رقم کی مالیت میں 2023 کے مقابلے میں 102 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جب ایک اندازے کے مطابق 66 کروڑ پانچ لاکھ ڈالر چوری ہوئے تھے۔
عالمی مارکیٹ میں الگ تھلگ اور بین الاقوامی پابندیوں کے شکار شمالی کوریا کی حکومت پر الزام ہے کہ وہ ریاستی سرپرستی میں کارروائیوں کی فنڈنگ اور اپنے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کی معاونت کے لیے کرپٹو چوری کا سہارا لے رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ اور بین الاقوامی ماہرین نے اندازہ لگایا کہ پیانگ یانگ چوری شدہ کرپٹو کرنسی کو ’بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل پروگراموں کی مالی اعانت‘ کے لیے استعمال کرتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’شمالی کوریا سے جڑے ہیکرز اپنی پیچیدہ اور مستقل مہارت کے لیے بدنام ہو چکے ہیں، جو اکثر جدید میل ویئر، سوشل انجینیئرنگ، اور کرپٹو کرنسی چوری کا استعمال کرتے ہیں تاکہ ریاستی سرپرستی والے آپریشنز کے لیے فنڈز حاصل کریں اور بین الاقوامی پابندیوں سے بچ سکیں۔‘
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ان میں سے کچھ حملوں کا تعلق شمالی کوریا کے آئی ٹی کارکنوں سے ہے جو کرپٹو اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں میں دراندازی کرنے میں کامیاب رہے۔
’یہ کارکن اکثر جدید حکمت عملی، تکنیک اور طریقہ کار (ٹی ٹی پیز) کا استعمال کرتے ہیں، جیسے جعلی شناخت، تھرڈ پارٹی کی بھرتی کے ثالث، اور رسائی حاصل کرنے کے لیے ریموٹ کام کے مواقع میں ہیرا پھیری کرنا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ تحقیق ایک ایسے وقت میں سامنے آئی جب دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری انتظامیہ کے آنے سے پہلے ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔
اس ہفتے ٹرمپ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ اپنے سٹریٹجک تیل کے ذخائر کی طرح بٹ کوائن کا امریکی سٹریٹجک ریزرو بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس سے کرپٹو کے حامیوں کا جوش و جذبہ بڑھ گیا۔
امریکی محکمہ انصاف (ڈی او جے) نے حالیہ برسوں میں کرپٹو کی چوری میں ملوث شمالی کوریا کے ہیکرز کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے۔
اس نے 14 شمالی کوریائی شہریوں پر فرد جرم عائد کی تھی جنہوں نے امریکی کمپنیوں میں ریموٹ آئی ٹی ورکرز کے طور پر ملازمت حاصل کی۔
ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ملکیتی معلومات چوری کر کے اور ان کے آجروں سے بھتہ خوری کرکے آٹھ کروڑ 80 لاکھ ڈالر سے زیادہ کمائے۔
کرپٹو چوری کے سب سے اہم واقعات میں سے ایک میں، شمالی کوریا سے وابستہ ایک ہیکر نے جاپانی کرپٹو کرنسی ایکسچینج ڈی ایم ایم بٹ کوائن کو نشانہ بنایا۔
اس حملے کے نتیجے میں تقریباً چار ہزار 502.9 بٹ کوائن چوری ہوئے، جس کی اس وقت مالیت 30 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھی۔
© The Independent