سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچ طلبہ کو پہلے پنجاب کی یونیورسٹیوں میں داخلے مل رہے تھے لیکن اب انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ گوادر میں ابھی تک ترقیاتی کام نہیں ہوئے، صرف سی پیک کے تحت ایئر پورٹ اور بندرگاہ بنی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں بغاوت کا معاملہ ہے جسے روکنے کے لیے انتہا پسندوں سے مذاکرات کرنا ہوں گے تاکہ وہاں امن بحال ہوسکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’بلوچستان میں بہترسالوں سے محرومی ہے۔ اس طرف توجہ نہیں دی گئی، اگر وہاں نوکریوں اور وفاقی اداروں میں نمائندگی کو یقینی بنایا جائے تو محرومیوں میں کمی آسکتی ہے۔‘
ڈاکٹر مالک کے مطابق انہوں نے مسائل حل کرنے کی کوشش کی لیکن پوری طرح کامیاب نہ ہوسکے۔’وہاں لاپتہ افراد اور ترقیاتی کاموں کا مسئلہ ہے جنہیں حل کرنا ضروری ہے۔‘