سابق سپیکر اور موجودہ رکن قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی قومی اسمبلی میں کی جانے والی تقریر نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان پربا کر دیا ہے۔
قومی اسبلی میں ایک تقریر میں مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ایاز صادق نے گذشتہ سال بالاکوٹ پر بھارتی فضائیہ کے حملے کے بعد گرائے جانے والے بھارتی طیارے کے پائلٹ ابھی نندن ورتھمن کی رہائی کے حوالے سے ایک ملاقات کا ذکر کیا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ بھی شریک تھے۔
تقریر میں ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ’ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔ ماتھے پر پسینہ تھا اور وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں بھارتی پائلٹ کو رہا کرنا ہو گا ورنہ بھارت رات نو بجے پاکستان پر حملہ کر دے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایاز صادق کی تقریر کے اس حصے کو بھارتی چینلز پر بھی دکھایا جا رہا ہے جبکہ سوشل میڈیا خاص طور پر ٹوئٹر پر اس حصے کو مختلف تبصروں کے ساتھ پوسٹ کیا جا رہا ہے۔
بھارتی سوشل میڈیا صارفین اس کلپ کو پوسٹ کر کے اسے بھارت کی فتح قرار دے رہے ہیں جبکہ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایاز صادق پر تنقید کی جا رہی ہے کہ انہوں نے ایک ملاقات کی تفصیلات یوں کیوں پیش کر دیں۔
بھارتی سوشل میڈیا صارف ادتیہ راج کول نے لکھا: ’ایاز صادق نے بہت بڑا دعوی کر دیا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے ان سے بھیک مانگی کہ ابھی نندن کو واپس بھیجنے دیں ورنہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کر دینا ہے۔‘
BIG: Pakistan’s Member of Parliament Ayaz Sadiq makes explosive claim, says, Pakistan Foreign Minister Shah Mehmood Qureshi begged before them to let Wing Cdr. Abhinandan cross back to India or else at 9pm that day India would launch attack on Pakistan. pic.twitter.com/OOjCkj39rY
— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) October 28, 2020
ایک اور بھارتی صارف شیو ارور نے لکھا: ’یہ بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے پاس ابھی نندن کو رہا کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔ چائے کے لطیفے صرف اپنی تسلی کے لیے تھے۔‘
On Abhinandan meltdown in Pak Parliament, local politics aside, only one thing to say: More proof of how Balakot airstrikes will always be under Pak’s skin. Whatever you think of this guy’s claims, fact is Pak had zero choice in returning Abhinandan. Chai jokes to console selves. pic.twitter.com/ZSVezeaDmS
— Shiv Aroor (@ShivAroor) October 28, 2020
پاکستانی صارف عبداللہ نے لکھا کہ ’ایاز صادق نے وہ کر دیا ہے جو اس دن ابھی نندن نے کیا تھا۔ ان کو بھی ویر چکرا دیا جانا چاہیے۔‘
Ayaz Sadiq has done more for Indian than Abhinandan did that day. Should be awarded with Veer Chakra.
— Abdullah (@michaelscottfc) October 28, 2020
صارف شاہد رضا نے کہا: ’مجھے پتہ ہے ایاز صادق جھوٹ بھول رہے ہیں مگر اگر سچ بھی ہوتا تو ایک خفیہ حکومتی میٹنگ کی معلومات ایسے بیان کر کے وہ سرکاری رازوں کے قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔‘
I know that #AyazSadiq is lying, but even if he had been telling the truth, he would be violating the official secrets act by publicly revealing details of a classified Govt meeting during a period of hostilities. The most disturbing aspect is that people like him were in power.
— Shahid Raza (@schaheid) October 29, 2020
اس بارے میں اب تک سینکڑوں ٹویٹس کی جا چکی ہیں اور ایاز صادق کا نام بھی ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔