پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت پر پاکستان کے خلاف ہائبرڈ وار میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یورپ کی تحقیقاتی این جی او ای یو انفو لیب کی جانب سے شائع کی گئی رپورٹ ’انڈین کرونیکلز‘ نے پاکستانی موقف کی سچائی ثابت کر دی ہے۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بین الاقوامی اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور دنیا سے اس سازش اور پروپیگنڈے کے افشا ہونے کے بعد بھارتی موقف پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) میں پاکستان کے خلاف مہم چلائی اور اس سلسلے میں جعلی این جی اوز کو استعمال کیا گیا جنہیں بھارتی ریاست کی پشت پناہی حاصل تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت، پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں اے این آئی جیسی تنظیموں کو بھی استعمال کر رہا ہے جس پر اسلام آباد کو تشویش ہے۔
تاہم انہوں نے مسرت اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت عالمی فورمز پر پاکستان کو نیچا دکھانے میں ناکام رہا ہے۔
اس موقع پر مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ بھارت نے یورپی پارلیمان کو پاکستان کے خلاف سازش کے لیے استعمال کیا۔ ’دنیا بھر میں ساڑھے سات سو سے زیادہ جعلی میڈیا تنظیمیں تشکیل دیں، 116 ممالک میں جھوٹے پروپیگنڈے کیے اور جھوٹ پر مبنی بھارتی بیانیے کو مختلف فورمز پر اٹھایا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ بھارت نے گلگت بلتستان اور بلوچستان کے نام سے خبریں چلائیں جبکہ یورپی پارلیمانی وفد سے مختلف اخبارات میں من پسند آرٹیکلز بھی لکھوائے گئے۔
’بھارت غلط تاثر پھیلا کر پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو روکنے کی سازش کر رہا ہے جبکہ ان تمام سازشوں اور پروپیگنڈے کے باوجود پاکستان معاشی تحفظ کے فروغ پر بھرپور توجہ دے رہا ہے۔‘
معید یوسف نے کہا کہ اسلام آباد افغانستان میں امن کے لیے بھی سہولت کاری کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام کو ان تمام سازشوں کا علم تھا لیکن مناسب وقت کا انتظار کیا جا رہا تھا۔ اب ای یو انفو لیب کی رپورٹ سے سب واضح ہو گیا ہے۔
معدی یوسف نے کہا کہ ’پاکستان میں اس رپورٹ پر مزید کام ہو گا اور جس بین الاقوامی فورم پر ممکن ہوگا، بھارت کے خلاف جائیں گے۔‘
پاکستانی اداروں یا افراد کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ کوئی پاکستانی ادارہ بھارتی سازش کا حصہ نہیں رہا تاہم بعض افراد اس میں ضرور شامل رہے۔
دوسری جانب شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک بھی اس رپورٹ کو دیکھ رہے ہیں۔ بھارت نے یورپی یونین، ایف اے ٹی ایف اور دوسرے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ بھی دھوکہ کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ان ممالک اور اداروں کی نیت پر شک ہے اور نہ ہی ان ممالک اور اداروں کے ساتھ تعلقات خراب کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد میں متعلقہ اداروں اور لوگوں کو ان چیزوں کا بہت پہلے سے علم تھا لیکن خاموشی سے کام کر رہے تھے۔ ’جو ہم کہہ رہے تھے آج تیسری پارٹی بھی وہی کہہ رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ جن کا نام استعمال کیا گیا، ان کی نظر سے بھی یہ رپورٹ گزرے گی، ان کی اپنی ساکھ کا سوال ہے، ان کو اس پر تشویش ضرور ہو گی اور وہ اپنی اپنی جگہ پر اس حوالے سے سوال ضرور اٹھائیں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس رپورٹ کے بعد دنیا کے مختلف دارالحکومتوں اور اداروں میں تشویش کی لہر اٹھی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو حقائق تسلیم کر لینا چاہیے کہ کشمیر پر ان کا بیانیہ دنیا تسلیم نہیں کر رہی۔ آج ہندوستان کو دنیا ایک نئی نگاہ سے دیکھ رہی ہے، جو تشویش کی نگاہ ہے۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے جمعے کو بھارتی سفارت خانے کے سینیئر افسر کو طلب کرکے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائر بندی کی حالیہ مبینہ خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ تتہ پانی سیکٹر میں بھارتی افواج کی مبینہ بلا اشتعال فائرنگ سے ایک شہری شدید زخمی ہوا ہے۔