لاہور میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حضرت علی ہجویری المعروف داتا گنج بخش کے مزار کے باہر کھڑی ایلیٹ فورس کی ایک وین کے قریب دھماکہ میں 10 افراد ہلاک جبکہ 24 زخمی ہو گئے۔
ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان نے بدھ کی صبح میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اس حملے میں ایلیٹ فورس کی وین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق، دربار کے گیٹ نمبر دو کے باہر ہونے والے اس دھماکے میں ایلیٹ فورس کے تین اہلکار اور دیگر پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
واقعے میں زخمی ہونے والے 24 افراد جن میں ایلیٹ فورس کے اہلکار بھی شامل ہیں کو میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
فی الحال دھماکے کی نوعیت واضح نہیں ہے اور نہ ہی کسی کی جانب سے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔
دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھا کرنا شروع کر دیے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے پولیس کے سربراہ اورمحکمہ داخلہ سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
خیال رہے کہ داتا دربار کے باہر ہر وقت عقیدت مندوں کا رش رہتا ہے۔
اس سے قبل جولائی 2010 میں بھی داتا دربار پر ایک خود کش حملے میں تقریباً 47 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔