ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلی اننگز میں چھ وکٹیں لے کر میزبان ٹیم کو مشکل میں ڈالنے والے پاکستانی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ بیٹنگ کی طرح بولنگ میں بھی پارٹنرشپ ضروری ہوتی ہے۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کے پانچویں اور آخری دن کا کھیل آج کھیلا جائے گا۔
بظاہر اس میچ پر پاکستان کی گرفت مضبوط ہے لیکن ایک تو یہ کرکٹ ہے اور دوسرا پاکستانی ٹیم۔۔۔۔ یعنی کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب اگر ویسٹ انڈیز نے اس سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کی پرفارمنس دوہرا دی تو پاکستان کے لیے پھر سے مشکل ہو سکتی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں ایک وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دوسرے ٹیسٹ میچ کی موجودہ صورت حال کچھ یوں ہے کہ میزبان ٹیم کو اس ٹیسٹ میچ کو جیت کر سیریز اپنے نام کرنے کے لیے آخری دن مزید 280 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی نو وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
اس سے قبل پاکستان نے اپنی پہلی اننگز 302 اور دوسری اننگز 176 رنز پر ڈکلیئر کر دی تھی، جبکہ میزبان ٹیم اپنی پہلی اننگز میں صرف 150 رنز ہی بنا پائی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ویسٹ انڈیز کو اتنے کم سکور پر آؤٹ کرنے میں شاہین شاہ آفریدی نے اہم کردار ادا کیا اور ٹیسٹ کرکٹ میں اب تک کی اپنی بہترین بولنگ کروائی۔
شاہین شاہ آفریدی نے 51 رنز دے کر چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور اپنی اس کارکردگی کو اپنے اہل خانہ کے نام کیا۔
میچ کے آخری دن کے کھیل کے حوالے سے شاہین شاہ آفریدی نے کہا: ’کوشش ہوگی کہ ویسٹ انڈیز کو آؤٹ کرکے سیریز برابر کریں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’میچ کے آخری مگر اہم دن میچ جیتنے کے لیے ہمیں اچھی اور نپی تلی بولنگ کرنا ہوگی۔‘
انہوں نے پہلی اننگز کی پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے کہا: ’میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ بیٹنگ کی طرح بولنگ میں بھی پارٹنرشپ کی ضرورت ہوتی ہے۔‘
شاہین شاہ آفریدی نے بتایا کہ پہلی اننگز میں محمد عباس، فہیم اشرف اور حسن علی نے عمدہ باؤلنگ کی، جس سے دوسرے اینڈ سے حریف ٹیم پر دباؤ رہا۔