فواد عالم تیز ترین پانچ سنچریاں بنانے والے ایشیائی بلے باز بن گئے۔ انھوں نے یہ کارنامہ اپنی 22ویں اننگز میں انجام دیا۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دوسرا کرکٹ ٹیسٹ بارش کی مداخلت کے باوجود دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز میں 39 رنز بنائے ہیں اور اس کے تین کھلاڑی آؤٹ ہوچکے ہیں۔
پاکستان نے اتوار کو جب دوبارہ اپنی پہلی اننگز شروع کی تو لنچ سے پہلے کا کھیل ضائع ہوچکا تھا۔ بارش کے باعث بولنگ رن اپ پردوڑنا ممکن نہ تھا جس کو سکھانے میں دو گھنٹے ضائع ہو گئے۔ اس سے قبل میچ کا دوسرا دن مکمل طور پر بارش کی نذر ہوگیا تھا۔
پاکستان نے 212 پر دوبارہ کھیلنا شروع کیا تو فہیم اشرف جلد ہی آؤٹ ہوگئے۔ تاہم اس کے بعد فواد عالم کا دن شروع ہوا جو پہلے دن زخمی ہونے کے باعث باہر چلے گئے تھے انھوں نے 75 رنز پر دوبارہ اننگز شروع کی۔
فواد عالم نے تیزی سے کھیلتے ہوئے میچ کے تیسرے دن اپنی پانچویں سنچری مکمل کر لی۔ انہوں نے اننگز کے اختتام تک اپنی شانداربیٹنگ کا نمونہ پیش کیا۔ انہوں نے 186 گیندوں پر اپنے 100 رنز مکمل کیے جس میں 16 چوکے شامل تھے۔
اس طرح وہ پانچ سنچریاں بنانے والے تیز ترین ایشیائی بلے باز بن گئے۔ انھیں یہ سنگ میل عبور کرنے کے لیے 22ویں اننگز تک جانا پڑا۔ جب کہ اس سے قبل یہ ریکارڈ بھارت کے چیتشور پجارا کے پاس تھا جنہوں نے 24 اننگز کا سہارا لیا تھا۔ اس فہرست میں سوراو گنگولی اور سنیل گواسکر بھی شامل ہیں لیکن انھیں 25ویں اننگز میں یہ اعزاز حاصل ہوا تھا۔
فواد عالم کی اب پانچ ممالک کے خلاف سنچریاں ہوچکی ہیں۔ وہ سری لنکا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے خلاف پہلے ہی سنچری بنا چکے ہیں۔ جب کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف جمیکا ٹیسٹ میں سنچری بنا کر ایک اور نیا ریکارڈ قائم کردیا۔
پاکستانی ٹیم نے جب 302 رنز پر اپنی اننگز ڈکلئیر کی تو نو کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے فواد عالم 124 رنز بناکر ناٹ آؤٹ تھے۔
پاکستان کے آج آؤٹ ہونے والے بلے باز محمد رضوان 31, فہیم اشرف 26 اور شاہین شاہ آفریدی 19 رنز بناسکے۔
ویسٹ انڈیز کی طرف سے کیماروچ اور جیڈن سیلز نے تین، تین وکٹ جبکہ جیسن ہولڈر نے دو حاصل کیے۔
ویسٹ انڈیز کا آغاز ایک بار پھر مایوس کن تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اوپنر کیرن پاول پانچ اور بریتھویٹ چار رنز بناکر شاہین شاہ کا نشانہ بنے جبکہ روسٹن چیس کو فہیم اشرف نے 10 رنز پر آؤٹ کیا۔
کھیل جب ختم ہوا تو ویسٹ انڈیز نے 39 رنز بنائے تھے اور اس کے تین کھلاڑی آؤٹ ہوچکے ہیں۔ ویسٹ انڈیز ابھی بھی 263 رنز کے خسارے میں ہے۔
پاکستانی بولرز اگر میچ کے چوتھے میزبان ٹیم کو جلد آؤٹ کرلیتے ہیں اور بارش مزید خلل نہیں ڈالتی ہے تو اس میچ کے فیصلہ کن ہونے کے بہت زیادہ آثار ہیں۔
تاہم اس کے دارومدار پچ پر بھی ہوگا۔ بارش اور نمی کے باعث وکٹ ابھی بھی فاسٹ بولنگ کے لیےسازگار ہے۔ اگر دو دن مسلسل دھوپ نکلی تو نعمان علی کی بولنگ ویسٹ انڈیز پر قہر ثابت ہوسکتی ہے۔
میچ کے فیصلے کے لیے ابھی کچھ کہا نہیں جاسکتا لیکن ویسٹ انڈیز کی کمزور بیٹنگ کو دیکھتے ہوئے کہنا مشکل نہیں کہ پاکستان اس ٹیسٹ کا فاتح ہوسکتا ہے۔