ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں بابر اعظم اور فواد عالم کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے پاکستان کی پوزیشن بہتر کردی۔
دونوں بلے بازوں کو اس وقت کریز پر ٹیم کی اننگز سنبھالنا پڑی جب اوپننگ بلے بازوں نے ایک بار پھر بدترین بیٹنگ کا نمونہ پیش کیا اور محض دو رنز پر تین وکٹیں کھو دیں۔
دوسرے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے ایک بار پھر ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جو ابتدائی سیشن میں درست ثابت ہوا۔
عابد علی اور عمران بٹ اس سیریز میں مسلسل ناکام ہیں لیکن ان کی خوش قسمتی ہے کہ کرکٹ ٹیم مینجمنٹ کوئی تیسرا اوپنر نہیں لے کر گئی اور دونوں کے لیے میدان صاف ہے کہ کچھ نہ بھی کریں تب بھی ٹیم میں رہیں گے۔
عابد پہلے ہی اوور میں ایک رنز بناکر کیماروچ کی گیند پر سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔ دوسرے اوپنر عمران ایک بار پھر گیند کی لائن میں آکر کھیلنے میں ناکام رہے اور جیڈن سیلز کی گیند پر ایک رنز بناکر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اظہر علی بھی بدقسمت رہے۔ وہ صفر پر کیماروچ کی گیند پر وکٹ کے پیچھے آؤٹ ہوگئے۔
اس موقعے پر لگتا تھا کہ پاکستان آج بہت جلد آؤٹ ہوجائے گا لیکن کپتان بابر اور فواد نے پر اعتماد سے بیٹنگ کی اور ویسٹ انڈیز کے ابتدائی بولرز کا جم کر مقابلہ کیا۔
دونوں بلے بازوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 158 رنز کی پارٹنرشپ کی۔ دونوں نے دفاعی انداز کی بجائے تیزی سے رنز کرنے کی حکمت عملی رکھی، جس سے ویسٹ انڈین بولرز لائن لینتھ برقرار نہ رکھ سکے۔
پاکستان کی بدقسمتی رہی کہ جب سکور 160 پر پہنچا تو فواد پٹھہ چڑھ جانے کے باعث اننگز جاری نہ رکھ سکے اور 76 رنز پر ریٹائرہرٹ ہو گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بابر جو عمدگی سے کھیل رہے تھے کیماروچ کی ایک گیند پر سلپ میں جیسن ہولڈر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ انھوں نے 75 رنز بنائے۔
پہلے دن جب کم روشنی کے باعث کھیل جلدی ختم کیا گیا تو محمد رضوان اور فہیم اشرف وکٹ پر موجود تھے اور دونوں بالترتیب 22 اور 23 رنز بنا چکے ہیں۔
پاکستان نے مجموعی طور پر چار وکٹ کے نقصان پر 212 رنز بنائے ہیں اور اگر دوسرے دن مزید 150 رنز بنا لیتا ہے تو ٹیسٹ میچ میں ڈرائیونگ سیٹ پر آسکتا ہے کیونکہ پاکستانی بولنگ میزبان ٹیم سے زیادہ خطرناک ہے اور توقع ہے کہ سخت گرمی کے باعث پچ تیسرے دن ٹوٹنا شروع ہوجائے گی۔
ایسے میں نعمان علی کی بولنگ اہم کردار ادا کرسکتی ہے جنھیں یاسر شاہ کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
ویسٹ انڈیز نے بھی ایک تبدیلی کی ہے اور واریکن کی جگہ تیز بولر الرازی جوزف کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔