اقوام متحدہ میں افغان حکومت کے سابق سفیر نے ملک کے موجودہ طالبان حکمرانوں کی جانب سے ان کی جگہ اپنے سفیر کو تعینات کرنے کی کوشش کے بعد استعفیٰ دے دیا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے بتایا کہ غلام اسحاق زئی نے جمعرات کو اقوام متحدہ کو بتایا کہ وہ ایک دن پہلے مستعفی ہو گئے تھے۔
افغانستان کے اقوام متحدہ کے مشن نے ٹویٹ کیا کہ ایک اور سفارت کار نصیر فائق چارج ڈی افیئرز کے طور پر مشن کی قیادت کریں گے۔
یہ اصطلاح ایک سفیر کے جانے اور دوسرے سفیر کے آنے کے درمیان خلا کو پر کرنے کی نشاندہی کر سکتی ہے۔
مشن نے کہا کہ وہ ’اقوام متحدہ میں اپنے ساتھی شہریوں کے تحفظات اور جائز مطالبات کا اشتراک کرنے کے لیے کام جاری رکھے گا۔‘
تاہم طالبان رہنما اقوام متحدہ میں اپنے نمائندے محمد سہیل شاہین کو تعینات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسحاق زئی کو، جو طویل عرصے سے اقوام متحدہ کے سفارت کار ہیں، صدر اشرف غنی نے گذشتہ جون میں تعینات کیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اشرف غنی کی حکومت کو طالبان نے 15 اگست کو امریکی اور نیٹو فوجیوں کے انخلا کے دوران معزول کر دیا تھا۔
طالبان نے اسحاق زئی کی اسناد کو چیلنج کیا تھا لیکن اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے چھ دسمبر کو درخواست پر کارروائی میں تاخیر کی، اس لیے وہ ملازمت پر برقرار رہے۔
خیال رہے کہ کسی بھی ملک نے اب تک طالبان کو تسلیم نہیں کیا۔ جمعے کو اسحاق زئی کو تبصرے کے لیے ایک پیغام بھیجا گیا تھا۔