46 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد ایسا لگتا تھا کہ ویسٹ انڈیز کو سپن بولنگ کے جال میں بچھانے والا پاکستانی منصوبہ خود ان کے لیے ایک مصیبت بن جائے گا، لیکن تجربے کی کمی اور اچھے سپنرز کے نہ ہونے کے باعث ویسٹ انڈیز اس صورت حال کا فائدہ نہ اٹھا سکی۔
پاکستان
وزارت تجارت کے ایک عہدیدار کے مطابق فی الحال یورپی یونین ہی ایسا علاقہ ہے، جہاں ہم قدرے بہتر پوزیشن میں ہیں کیونکہ پاکستانی چاولوں پر ان کے خدشات انڈیا سے آنے والے چاولوں کی نسبت بہت کم ہیں۔