پاکستان کا مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل سیٹلائٹ (ای او ون) جمعے کو کامیابی سے مدار میں داخل ہو گیا ہے۔
شنہوا نیوز کے مطابق یہ سیٹلائٹ آج چین کے جیچوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا گیا۔
اس سیٹلائٹ کو بیجنگ کے معیاری وقت کے مطابق دوپہر 12 بج کر سات منٹ پر لانگ مارچ-ٹو ڈی کیریئر راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا اور یہ کامیابی کے ساتھ اپنے مقررہ مدار میں داخل ہو چکا ہے۔
چند روز قبل پاکستان کے خلائی اور بالائی فضائی تحقیقاتی کمیشن (سپارکو) نے بتایا تھا کہ مقامی طور پر تیار ہونے والے ای او ون مشن کی روانگی خلائی سائنس کے اختراع میں پاکستان کی تکنیکی صلاحیتیں، مہارت اور پیش رفت کے سپارکو کے عزم کی عکاس ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سپارکو کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ سیٹلائٹ پاکستان کی خلائی ٹیکنالوجی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے اور یہ ملک کی قدرتی وسائل کی نگرانی اور انتظام، قدرتی آفات کی پیش گوئی اور ردعمل، غذائی تحفظ میں معاونت، اور اقتصادی ترقی کے فروغ کے لیے معلومات پر مبنی فیصلوں اور پائیدار ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کی صلاحیت بڑھائے گا۔
’زراعت میں، یہ فصلوں کی نگرانی، آب پاشی کی ضروریات کا تعین، پیداوار کی پیش گوئی اور غذائی تحفظ کی منصوبہ بندی میں معاون ثابت ہو گا۔
’اس کے علاوہ یہ شہری ترقی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، شہری پھیلاؤ کے انتظام اور شہروں اور علاقائی منصوبہ بندی کے اقدامات میں مدد فراہم کرے گا۔ ماحولیاتی نگرانی اور آفات کے انتظام کے لیے، یہ سیٹلائٹ سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، زلزلے، جنگلات کی کٹائی اور زمین کے کٹاؤ کے بارے میں بروقت معلومات فراہم کرے گا۔‘
سپارکو کا کہنا ہے کہ یہ قدرتی وسائل نکالنے اور تحفظ کی حکمت عملیوں میں بھی مدد دے گا، جن میں معدنیات، تیل اور گیس کے ذخائر، گلیشیئرز کی تحلیل، اور پانی کے وسائل کی نگرانی شامل ہے۔
سپارکو کے مطابق یہ کامیابی ملک کی ترقی اور خوشحالی کو تقویت دینے کے لیے جدید خلائی ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو قومی ترجیحات کے مطابق آگے بڑھانے میں مددگار ہو گی، جو قومی خلائی پالیسی کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔