ویسٹ انڈیز کے خلاف ملتان میں جاری پہلے ٹیسٹ کے پہلے دن جمعے کو پاکستان نے 143 رنز بنا لیے جبکہ اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے ہیں۔
ملتان ٹیسٹ کا آغاز اپنے وقت پر نہ ہو سکا۔ دھند کے باعث روشنی کم تھی، جس کی وجہ سے امپائرز نے لنچ تک کھیل شروع کرنے سے انکار کر دیا۔ لنچ کے بعد جب روشنی بہتر ہوئی تو پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے محمد حریرہ کو ڈیبیو کروایا گیا۔ انہیں صائم ایوب کی غیر حاضری میں موقع ملا، جو پاؤں کی چوٹ کے باعث اس وقت انگلینڈ میں زیر علاج ہیں۔
شان مسعود اور حریرہ کی اننگز کا آغاز خوشگوار نہیں تھا۔ پاکستان کا سکور جب 16 رنز پر پہنچا تو حریرہ جیڈن سیلز کی ایک باہر نکلتی گیند کو کھیلتے ہوئے وکٹ کیپر ٹیون املاچ کو کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے چھ رنز بنائے۔
پاکستان کے دوسرے آؤٹ ہونے والے کپتان شان مسعود تھے، جو سپنر گڈاکیش موتی کی گیند پر 11 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ ان کا کیچ بھی املاچ نے لیا۔
پاکستان کو 31 رنز پر تیسرا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا، جب کامران غلام جیڈن سیلز کی گیند پر پانچ رنز بنا کر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
پاکستان کی سب سے اہم وکٹ بابر اعظم کی تھی، جو 46 رنز پر گر گئی۔ وہ جیڈن سیلز کی گیند پر آٹھ رنز بنا کر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔ بابر اعظم ایک باہر جاتی ہوئی گیند کو درست طریقے سے کھیل نہ سکے۔ گیند نے باہری کنارہ لیا، جس کی آواز کمنٹیٹرز نے بھی سنی، لیکن بابر نے جانتے بوجھتے ریویو لے کر ایک موقع ضائع کر دیا۔ بابر مسلسل تیسری دفعہ اس طرح آؤٹ ہوئے ہیں۔
46 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد ایسا لگتا تھا کہ ویسٹ انڈیز کو سپن بولنگ کے جال میں بچھانے والا پاکستانی منصوبہ خود ان کے لیے ایک مصیبت بن جائے گا، لیکن تجربے کی کمی اور اچھے سپنرز کے نہ ہونے کے باعث ویسٹ انڈیز اس صورت حال کا فائدہ نہ اٹھا سکی۔
اس کے بعد سعود شکیل اور محمد رضوان کی محتاط بیٹنگ نے پاکستانی بیٹنگ کو مکمل تباہی سے بچالیا اور محتاط رویہ اپناتے ہوئے ٹیم کو مشکل سے نکالا۔
دونوں نے 97 رنز کی اب تک رفاقت کی ہے اور اپنی نصف سینچریاں بھی مکمل کرلی ہیں۔ جب کم روشنی کے باعث وقت سے پہلے کھیل ختم کیا گیا تو سعود 56 اور رضوان 51 پر ناٹ آؤٹ تھے۔
ملتان ٹیسٹ میں پچ نے پہلے دن سے ہی سپن لینا شروع کر دیا ہے اور گیند رک کر آ رہی ہے، جس سے بیٹنگ مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ٹیسٹ بھی تیسرے یا چوتھے دن ختم ہو جائے گا۔
پاکستان نے اپنی ٹیم میں تین سپنرز نعمان علی ساجد خان اور ابرار احمد شامل کیا ہے جبکہ واحد فاسٹ بولر خرم شہزاد ہیں ۔