عید پر ریلیز ہونے والی پانچ پاکستانی فلمیں

عید کے موقعے پر ملک بھر میں پانچ پاکستانی فلمیں ریلیز ہو رہی ہیں۔ ان میں سے آپ کو کون سی فلم دیکھنی چاہیے؟

اس عید پر صبا قمر، نیلم منیر اور ہانیہ عامر بڑی سکرین پر نظر آ رہی ہیں

عید کا موقع پاکستانی فلمی انڈسٹری کے لیے بوسٹر ڈوز کی طرح ہوتا ہے، مگر کرونا کے باعث پچھلے دو سالوں سے عیدالفطر پر سینیما بند رہے۔

تاہم اب خدا خدا کر کے سینیما کھل رہے ہیں اور یوں سینیما کے لیے یہ میٹھی عید تین سال بعد آ رہی ہے۔ پاکستان میں سینیما کی حالت کافی دگرگوں ہے اور ملک میں سینیما کی تعداد کم ہو گئی ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں 57 سینیما اور 139 سکرینز رہ گئی ہیں جن میں سے کچھ سینیما کرونا کے زمانے میں بند ہونے کے بعد تاحال نہیں کھلے۔

ان میں سے چند ایک کا عید سے دوبارہ کھلنے کا امکان ہے۔ کرونا وائرس سے پہلے ملک میں 165 سینیما سکرینز تھیں۔

اس عیدالفطر پر نمائش کے لیے پیش کی جانے والی چار فلموں کا اگر جائزہ لیں تو جہاں صبا قمر اور نیلم منیر جیسے بڑے ستارے نظر آتے ہیں، وہیں فلمی دنیا میں اپنے سفر کا آغاز کرنے والے عمران اشرف اور امر خان بھی ہیں۔

یہ چاروں فلمیں بڑے بینر کی ہیں، اس لیے امکان ہے کہ مقابلہ کافی سخت ہو گا۔

یہ بھی ذہن میں رکھنا ہو گا کہ عید کے فوراً بعد چھ مئی سے ہالی وڈ کی فلم ’ڈاکٹر سٹرینج‘ بھی سینیما میں لگ رہی ہے۔

یہ فلم ’سپائیڈرمین نو وے ہوم‘ کی کہانی کو آگے بڑھا رہی ہے اور سپائیڈر مین کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا آسان ہے کہ یہ کافی سکرینز کو پاکستانی فلموں سے چھین لے گی۔

فلم سینیما میں لگتی ہے اور اسے دیکھنے کے لیے گھر سے نکل کر جانا اور ٹکٹ خریدنا پڑتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ سینیما باکس آفس پر کامیابی ہی کسی اداکار کی اصل کامیابی سمجھی جاتی ہے۔ اسی لیے فلم ساز سٹار پاور کو مدِ نظر رکھ کر ہی فلم میں اداکار کاسٹ کرتے ہیں۔

عیدالفطر پر آنے والی فلموں کا ایک مختصر سا جائزہ پیش خدمت ہے

 ’گھبرانا نہیں ہے‘

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے مشہور زمانہ بیان پر رکھا گیا اس فلم کا نام عام ہو گیا ہے البتہ اس فلم کی کہانی سیاسی نہیں بلکہ مزاحیہ ہے۔

صبا قمر کی وجہ سے اس فلم کی سٹار پاور دیگر تینوں فلموں سے زیادہ ہے، جو پانچ سال بعد بڑی سکرین پر واپس آ رہی ہیں۔

ان کی آخری پاکستانی فلم ’لاہور سے آگے‘ 2016 کے آخر میں آئی تھی جبکہ 2017 کے وسط میں ان کی عرفان خان کے ساتھ اکلوتی بالی وڈ فلم ’ہندی میڈیم‘ آئی تھی۔

’گھبرانا نہیں ہے‘ ہلکی پھلکی مزاح سے بھرپور کہانی ہے اور اس کا مرکزی کردار صبا قمر ہی نبھا رہی ہیں۔

فلم میں ان کے ساتھ سید جبران اور زاہد احمد ہیں جن کی یہ پہلی فلم ہے۔ زاہد احمد پولیس انسپکٹر کا کردار کر رہے ہیں اور سید جبران نے ایک کھلنڈرے لڑکے کا کردار کیا ہے۔

فلم میں سہیل احمد بھی ہیں جن کے نام پر کم از کم پنجاب میں تو آج بھی سینیما کا ٹکٹ بکتا ہے۔ اس کے علاوہ جان ریمبو بھی جلوہ گر ہو رہے ہیں۔

یہ فلم حسن ضیا اور جمیل بیگ کی مشترکہ پروڈکشن ہے۔ حسن ضیا اس سے پہلے رانگ نمبر 1 اور 2 کے علاوہ ’مہرالنسا وی لب یو‘ بھی بنا چکے ہیں جو تمام ہی باکس آفس پر کامیاب رہیں۔

عید کے اعتبار سے یہ اچھی مصالحہ فلم معلوم ہوتی ہے اور صبا قمر سے ہمیں اچھی جان دار اداکاری کی توقع ہے۔

فلم کی کامیابی کی صورت میں ہمیں سید جبران اور زاہد احمد جیسے دو نئے فلمی چہرے ملنے کا امکان ہے۔

اس فلم کی ہدایات ثاقب خان نے دی ہیں جن کی یہ پہلی فلم ہے۔

فلم میں زیادہ انحصار کہانی اور جملوں پر کیا گیا ہے اور یہی چیز اسے ممتاز کرتی ہے۔ فلم کا امتحان یہ ہو گا کہ کیا یہ مصالحہ لوگوں کو ڈھائی گھنٹے سینیما میں بٹھانے میں کامیاب ہوتا ہے یا نہیں۔

 ’دم مستم‘

اس فلم کے ٹریلر نے بہت متاثر کیا ہے۔ یہ ایک بہت ہی فلمی انداز کی پیشکش ہے جس میں پاکستانی فلمی صنعت کے سنہرے دور کی واضح جھلک نظر آتی ہے۔

فلم کے مرکزی کردار امر خان اور عمران اشرف نبھا رہے ہیں جن کی یہ پہلی فلم ہے۔

یہ لاہور کے ایک محلے میں جنم لینے والی کہانی ہے جہاں لڑکا لڑکی فلم سٹار بننا چاہتے ہیں اور اسے خود امر خان نے لکھا ہے۔

فلم کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں ایک دو نہیں بلکہ پورے پانچ موسیقاروں نے موسیقی ترتیب دی ہے، جن میں اذان سمیع خان، شیراز اپل، بلال سعید، نوید ناشاد شامل ہیں جبکہ فلم میں کل 11 گانے ہیں۔ اس فلم کی ہدایات احتشام الدین نے دی ہیں جو اس سے پہلے ’سپر سٹار‘ جیسی فلم دے چکے ہیں ۔

امر خان نے سینیما میں اپنے آئٹم گانوں سے پہلے ہی جگہ بنا لی ہے۔ ’لڑکی اچاری‘ گانا بہت ہی فلمی ہے اور پاکستانی سینیما کو ایسے ہی گانوں اور رقص کی ضرورت ہے جو لوگوں کو سینیما کھینچ کر لا سکیں۔

فلم کے پروڈیوسر عدنان صدیقی پاکستان کے علاوہ بالی وڈ اور ہالی وڈ میں کام کر چکے ہیں اور یہ بطور پروڈیوسر ان کی پہلی فلم ہے۔ انہوں نے اپنے تجربے کا بھرپور استعمال یہ فلم بنانے میں کیا ہے۔

سہیل احمد اس فلم میں بھی ہیں اور ٹریلر میں ان کی جملے تبسم ضرور بکھیرتے ہیں۔ عمران اشرف کا ایک پنجابی لڑکے کا کردار دلچسپ معلوم ہو رہا ہے۔

 ’پردے میں رہنے دو‘

پاکستانی معاشرے میں اولاد نہ ہونے کا ذمہ دار اکثر خواتین کو ٹھہرادیا جاتا ہے، اس سماجی مسئلے پر ہدایت کار وجاہت رؤف نے یہ فلم بنائی ہے جو اگرچہ مزاحیہ ہے مگر بہت اہم اور سنجیدہ معاملے کی نشاندہی کر رہی ہے۔

مردوں میں باپ بننے کی صلاحیت کے مسئلے پر فلم بنانا دقیانوسی معاشرے میں مسئلہ ہوتا ہے، مگر پروڈیوسر شاذیہ وجاہت کی یہ پروڈکشن ٹریلر میں دلچسپ نظر آ رہی ہے۔

اس فلم کے مرکزی کردار ہانیہ عامر اور علی رحمان ادا کر رہے ہیں۔ ہانیہ عامر اس سے پہلے ’نامعلوم افراد 2‘ اور ’پرواز ہے جنون‘ فلمیں دے چکی ہیں، جبکہ علی رحمان کے نام پر بھی ’جانان‘ اور ’پرچی‘ جیسی فلمیں ہیں۔

ہانیہ عامر کے سوشل میڈیا پر 50 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں، مگر یہ دیکھنا ہے کہ ان میں سے کتنے ٹکٹ خریدتے ہیں۔

اس فلم کا اب تک ایک گانا ’پیلا رنگ‘ ریلیز کیا گیا ہے جو ایک رنگا رنگ فلمی گانا ہے اور ٹھمکے کی فلمی مانگ پوری کر رہا ہے۔

فلم کا دورانیہ 90 منٹ ہے اور یہ عید کی سب سے مختصر فلم ہے۔ ہدایت کار وجاہت رؤف کے نام پر اس سے پہلے ’چھلاوا ،‘ ’لاہور سے آگے‘ اور ’کراچی سے لاہور‘ جیسی فلمیں ہیں، اس لیے وہ اس فلم سے کافی پر امید ہیں۔

2019 میں عید پر ان کی فلم ’چھلاوا‘ نے تقریباً 18 کروڑ روپے کمائے تھے۔

یہ فلم اپنے اچھوتے موضوع کی وجہ سے کافی توجہ سمیٹ رہی ہے۔

’چکر‘

عیدالفطر پر نمائش کے لیے پیش ہونے والی یہ فلم دیگر تینوں فلموں سے بالکل مختلف ہے کیونکہ یہ کامیڈی یا رومان سے نہیں بلکہ تجسس سے بھری ایک پراسرار قتل کی کہانی ہے۔

اس فلم میں نیلم منیر مرکزی بلکہ جڑواں ہم شکل بہنوں کا کردار ادا کر رہی ہیں، ان کے ساتھ ہیں احسن خان اور اس فلم کے ہدایت کار یاسر نواز۔ یاسر نواز اس فلم میں ایک پولیس انسپکٹر کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

اب تک جو گانا ’چڑیا‘ ریلیز کیا گیا ہے وہ کافی توجہ لے رہا ہے۔

معروف ٹی وی میزبان ندا یاسر اس فلم کی پروڈیوسر ہیں، اور انہوں نے پردے کے پیچھے رہ کر ہی ساری ذمےداریاں نبھائی ہیں اور سامنے نہیں آئیں گی۔

ہم شکل کا کردار نبھانا اور اسے فلمانا دونوں ہی کافی مشکل اور محنت طلب کام ہوتے ہیں، اس لحاظ سے یہ فلم نیلم اور یاسر نواز کی صلاحیتوں کا بہت بڑا امتحان ہو گی۔

لیکن یاسر نواز اس سے پہلے اپنی فلم رانگ نمبر 1 میں دانش تیمور کا ڈبل رول فلما چکے ہیں اس لیے شاید انہیں زیادہ مشکل پیش نہیں آئی ہو گی۔

قتل کی پراسرار کہانی ہمیشہ عوام کے لیے دلچسپی کی حامل ہی ہوتی ہے اس لیے فلم توجہ حاصل کر سکتی ہے اور 2019 میں یاسر نواز اور نیلم منیر ہی کی فلم ’رانگ نمبر 2‘ اس سال کی کامیاب ترین فلم ثابت ہوئی تھی۔

فلم کا دورانیہ دو گھنٹے پانچ منٹ ہے اور جدید سینیما کے اعتبار سے بہت مناسب ہے۔

 اگر ہم فلموں کی سٹار پاور کو دیکھیں تو عید پر آنے والی فلموں کی ترتیب یوں بنے گی

’گھبرانا نہیں ہے،‘ ’چکر،‘ ’پردے میں رہنے دو‘ اور ’دم مستم۔‘ تاہم اگر ہم ٹریلر اور اب تک ریلیز کیے جانے والے گانوں کو معیار بنائیں تو ترتیب یہ ہو گی، ’دم مستم،‘ ’پردے میں رہنے دو،‘ ’گھبرانا نہیں ہے،‘ ’چکر۔‘

 ’تیرے باجرے دی راکھی‘

آخر میں ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اس عیدالفطر پر پاکستان کے ویٹرن ہدایت کار سید نور کی پنجابی فلم ’تیرے باجرے دی راکھی‘ بھی نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے۔

فلم میں صائمہ، بابر علی، مصطفیٰ قریشی سمیت 90 کی دہائی کے بہت سے فلم سٹار ہیں، اور ٹریلر سے یہ فلم بڑی حد تک اسی زمانے کی کہانی لگ رہی ہے۔

اس فلم کی سب سے دلچسپ اور خاص بات یہ ہے کہ اس سے جنت مرزا اپنی فلمی سفر کا آغاز کر رہی ہیں۔

جنت مرزا پاکستان کی بڑی ٹک ٹاک سٹار ہیں اور ان کے ٹک ٹاک پر پونے دو کروڑ فالوورز ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم