بھارت میں ہندوؤں کے مذہبی جلوس میں ٹرک پر رکھا گیا نو فٹ اونچا رتھ بجلی کی تاروں سے ٹکرا گیا جس سے آگ بھڑک اٹھی اور اس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔
حادثہ جنوبی ریاست تمل ناڈو کے ضلع تنجاوری کے گاؤں کالیمیڈو میں بدھ کو صبح تین بجے کے قریب پیش آیا۔
اطلاعات کے بعد ہندو مذہبی جلوس آدھی رات کو شروع ہوا۔ مقامی اطلاعات کے مطابق حادثے میں 15 افراد جھلس گئے جنہیں تنجاوری میں ہسپتال منقتل کر دیا گیا۔
جب حادثہ پیش آیا ہزاروں افراد ہندو دیوتا ایپا کا تہوار منانے میں مصروف تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تہوار منانے والے ٹرک کو کھینچ رہے تھے جب ٹرک کو مذہبی رتھ میں تبدیل کرنے کے لیے اس پر رکھا گیا گنبد بجلی کی تاروں سے ٹکرا گیا۔ تین افراد موقعے پر ہلاک ہو گئے جب کہ آٹھ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے تنجاوری میڈیکل کالج ہسپتال میں دم توڑ گئے۔
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے سٹالن ہلاک ہونے والے 11 افراد کے خاندانوں کے لیے پانچ لاکھ بھارتی روپے (5185 پاؤنڈ) کی کی فوری امداد کا اعلان کیا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کے خاندان کو وزیر اعظم ریلیف فنڈ سے فی کس دو لاکھ بھارتی روپے (2074 پاؤنڈ) دیے جائیں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو فی کس 50 ہزار بھارتی روپے (519 پاؤنڈ) ملیں گے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حادثے میں اس سے زیادہ ہلاکتیں ہو سکتی تھیں کیوں کہ قریب ہی جوہڑ موجود تھے۔ بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے نے سینیئر پولیس افسروی بالاکرشنن کا حوالہ دیا جن کا کہنا تھا کہ بجلی کے محکمے نے سر پر لٹکنے والی کم طاقت والی تاروں کی بجلی بند کر دی تھی۔
پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا آگ سڑک کے ایک طرف سے گزرنے والی طاقتور بجلی کی تار کی وجہ سے لگی۔
بالاکرشنن کا کہنا تھا کہ ہندو تہوار سالانہ تقریب ہوتی ہے اس لیے پولیس حفاظت کے موقعے پر موجود تھی۔
پولیس افسر کے بقول ’یہ سالانہ تہوار ہے اور جب وہ رتھ کو حرکت دے رہے تھے تو حادثہ پیش آ گیا۔‘
تمل ناڈو کی ریاستی اسمبلی میں حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے احترام میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔