گلگت بلتستان میں شیشپر گلیشیئر کی جھیل پھٹنے سے پیدا ہونے والی طغیانی سے مکانات اور حسن آباد پل بہہ جانے کے بعد اتوار کو علاقے میں انتظامیہ کی بحالی کی سرگرمیاں جاری ہیں اور متبادل پل بنانے کے کام کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے ہنزہ آنے جانے کے لیے بڑی گاڑیوں پر پابندی عائد کردی ہے اور متبادل روٹ سے صرف چھوٹی گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق پولیس کی بھاری نفری متبادل روٹ پر تعینات کردی گئی ہے اور ہنزہ میں سیاحوں کو 30 لیٹر تک پیٹرول یا ڈیزل دیا جائے گا۔ گذتشہ روز جھیل کے پھٹنے کے بعد حسن آباد نالے میں سیلابی ریلے سے حسن آباد پل ٹوٹ گیا تھا۔
اس کے بعد شاہراہ قراقرم کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ اس سے مصنوعات کی ترسیل متاثر ہونے کے باعث ہنزہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔
#Hunza bound tourist, who intend to visit #Karimabad #Attabad, #Khunjerab & #Hoper are advised to travel on alternate from #Murtazaabad via #SAS valley to reach #KKH #Ghanish. https://t.co/e14qR0zltl
— Tourist Police Gilgit-Baltistan (@GBPolice1422) May 7, 2022
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حسن آباد نالے پر متبادل پل نصب کرنے کے لیے ٹیمیں جائزہ لے رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے ایک بیان میں کہا کہ شیشپر گلیشیئر پگھلنے سے جھیل میں پانی کے اخراج میں تیزی پیدا ہوئی اور یہی چیز تباہی کا سبب بنی۔ اس کے بعد کےانتظامیہ و دیگر تمام متعلقہ اداروں کو فوری ایکشن کا حکم دے دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں کہا گیا کہ انتظامیہ و محکمہ تعمیرات کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ضلع نگر سے متبادل سڑک پر ٹریفک کی آمد و رفت یقینی بنائیں اور حسن آباد میں متبادل عارضی پل کی فوری تعمیر پر کام کریں۔ وزیراعلیٰ کا بیان میں کہنا تھا کہ انہوں نے محکمہ سیاحت اور ضلعی انتظامیہ کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ سیاحوں کی مدد میں پیش پیش ہوں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کریں۔
وزیراعلی نے انتظامیہ و ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کو نالے میں سیلابی صورتحال سے متاثرہ خاندانوں کی ہنگامی بنیادوں پر امداد کرنے کا حکم دیا۔
— Muhammad Khalid Khurshid Khan (@AbdulKhalidPTI) May 7, 2022
وزیراعلی نے محکمہ تعمیرات و ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کو خطے کے دیگر تمام اہم بریجز کا بھی ڈیزاسٹر رسک کے حوالے سے جائزہ لیکر حفاظتی و بچاو کے ہنگامی
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے ریسکیو 1222 کو بھی ہائی الرٹ رہنے کا حکم جاری کیا ہے۔
انہوں نے انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کو متاثرہ خاندانوں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں تمام اہم پلوں کا بھی جائزہ لینے کا حکم دیا ہے تاکہ کسی ہنگامی صورت حال کے لیے تیار رہا جائے۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ خالد خورشید کے ہدایات کے مطابق پیر کو چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) حسن آباد نالے کا دورے کریں گے اور منہدم پل سمیت دیگر نقصانات کا جائزہ لیں گے۔ ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ گذشتہ ڈیڑھ سے دو ماہ سے پاکستان میں غیرمعمولی گرم موسم اس سیلابی کیفیت کی وجہ ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ماہانہ جائزے میں کہا گیا ہے کہ ’مارچ 2022 کا مہینہ 1961 سے لے کر اب تک کا گرم ترین مہینہ تھا۔‘ اس کے علاوہ گذشتہ ماہ ملک میں بارشیں بھی معمول سے 62 فیصد کم تھیں۔
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے ایک ٹویٹ میں یاد دلایا کہ ان کی وزارت نے چند روز قبل خبردار کیا تھا کہ گرم موسم کی وجہ سے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں کئی خطرناک علاقے ہیں۔
A few days ago @ClimateChangePK had warned that Pakistan’s vulnerability is high due to high temps. Hassanabad bridge on the KKH collapsed due to GLOF from the melting Shisper glacier which caused erosion under pillars. Am told FWO will have a temporary bridge up in 48 hours. 1/2 pic.twitter.com/Sjl9QIMI0G
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) May 7, 2022
سوشل میڈیا پر گلگت بلتستان کے رہائشی انتظامیہ پر تنقید کر رہے ہیں اور واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ہنزہ حسن آباد پل کے لیے انکوائری کمیشن بنایا جائے
— Najaf Ali (@NajafAl99882268) May 8, 2022
نیز جلد از جلد عارضی پل بناکر ہنزہ سے گلگت بلتستان کا رابطہ بحال کریں اور سیاحوں کو ریسکیو کیا جائے
روشن دن دیا میری نے کہا کہ علاقے می 300 سے زائد گلیشیئر جھیلیں ہیں اور ایک کمیٹی بنانے کی ضرورت ہے کہ جو آگے کا لائحہ عمل تیار کرے۔
شیشر گلیشر کے حوالے سے ماہرین کی ٹیم بنائی جائی حو اگلا لاے عمل دے ۔اگر اس کام کو بھی ایف ڈبلو جیسے ادارے کے حوالے کرنا ہے تو تیاری کرو مزید مصیبت کے لے۔ یار رہے اس جی بی قریب تین سو سے ذیادپ گلیشل لیک بن چکے ہیں۔#GilgitBaltistan #Hunza #Shisperglacier
— Roshan Din Diameri (@Rohshan_Din) May 8, 2022
آصف کھوجا نے کہا کہ سیلابی نالوں کے راستے میں گھر بنائیں گے تو یہی ہوگا۔
When you build houses in flood streams."Yeh tou Hoga". Save nature. #ClimateAction #GilgitBaltistan
— Asif Khoja (@asifkhoja) May 8, 2022
اشتیاق برچہ نے لکھا کہ نقصان کی وجہ اداروں میں کرپشن ہے۔
حسن آباد پل اور آبادی کا نقصان نالے میں طغیانی سے نہیں اداروں کی کرپشن اور بددیانتی کی وجہ سے ہوا ہے#Hunza
— Ishtiaq Barcha (@ishtiaqbarcha) May 8, 2022