روس میں ہونے والے فوجی کنونشن میں ایک مقامی کمپنی نے راکٹ لانچر سے مسلح ایک روبوٹ کتے کی نمائش کی ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی نے ماسکو کے قریب ملکی وزارت دفاع کے زیر اہتمام ’آرمی کنونشن 2022 ‘ میں چار ٹانگوں والے بوٹ کو فلمایا ہے۔
اس روبوٹ کو کنونشن کے فرش پر گھومتے پھرتے ہوئے ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس کی پشت پر گرینیڈ لانچر نصب تھا۔
روبوٹ فرش پر جھکنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے جس کی وجہ سے اسے تلاش کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
پی سی میگ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ ابھی تک واضح نہیں کہ آیا روبوٹ کو کبھی عملی میدان میں استعمال کیا جائے گا یا نہیں۔
لیکن آر آئی اے کے مطابق بوٹ کو ایم۔ 81 سسٹم کا نام دیا گیا ہے اور یہ روسی انجینیئرنگ کمپنی ’انٹیلیکٹ مشین نے تیار کیا ہے۔
اسے بنانے والوں کا کہنا ہے کہ روبوٹ کتے کو اسلحے اور گولہ بارود دونوں لے جانے اور جنگی مشنوں کے دوران فائر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
Video of the M-81 robot-dog armed with an RPG-26 at the Army 2022 defense expo. https://t.co/rUnwoCMoyS pic.twitter.com/BEDjnwstN0
— Rob Lee (@RALee85) August 15, 2022
دلچسپ بات یہ ہے کہ کمپنی نے روبوٹ کتے کو ننجا جیسے لباس میں ڈھانپنے کا فیصلہ کیا، جو شاید اس کی اصلیت چھپانے کے لیے ہے اور اسے ایک چینی کمپنی یونی ٹری نے تیار کیا ہے۔
یونی ٹری کا اپنا روبوٹ کتا 2700 ڈالرز میں فروخت کے لیے دستیاب ہے اور اسے بوسٹن ڈائنامکس کے چار ٹانگوں والے روبوٹ کی نقل سمجھا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ پہلا موقع نہیں جب کسی نے روبوٹ پر ہتھیار نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہو۔ اس سال کے شروع میں روس کے ایک اور شخص نے روبوٹ پر مشین گن نصب کرکے فائرنگ کو فلمایا تھا۔ یہ ویڈیو گذشتہ ماہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ امریکہ میں دفاعی کمپنیاں جنگی مہموں کے لیے روبوٹ کتوں کے استعمال کے تجربے کر رہی ہیں۔
پچھلے سال سارڈ انٹرنیشنل اور گھوسٹ روبوٹکس نے سوشل میڈیا پر چار ٹانگوں والے روبوٹ کی تصاویر پوسٹ کی تھیں، جو ایک بڑی سنائپر رائفل چلا رہا ہے۔
تاہم سارڈ نے پی سی میگ کو بتایا تھا کہ وہ روبوٹ کتوں کے خودمختار استعمال کے بارے میں نہیں سوچ رہی۔
اس کا کہنا تھا کہ ’مقصد یہ ہے کہ میدان میں روبوٹ کتوں کو دور سے چلانے کے لیے انسانی فوجیوں پر انحصار کیا جائے۔‘