قطر میں کھیلے جانے والے سٹریٹ چائلڈ فٹ بال ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل راؤنڈ میں ہفتے کو پاکستان کا مقابلہ تنزانیہ سے ہو گا۔
اس مقابلے میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے فٹ بال شائقین کی نظریں اس کھلاڑی پر لگی ہیں جو اس ٹورنامنٹ میں اب تک شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین ہیٹرکس کر چکے ہیں۔
یہ کھلاڑی ہیں قبائلی علاقے لنڈی کوتل سے تعلق رکھنے والے طفیل شنواری۔
طفیل ان دنوں قطر میں جاری سٹریٹ چائلڈ فٹ بال ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں اور اس ٹورنامنٹ میں وہ قطر، بوسنیا اور سوڈان کے خلاف کھیلے جانے والے میچز میں تین تین گول کر چکے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ اس ٹورنامنٹ کے ٹاپ سکورر بھی ہیں۔ اس طرح انہیں ایک ورلڈ کپ مین تین ہیٹرکس کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے طفیل کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے کئی علاقوں میں مقامی سطح پر کھیل چکے ہیں۔
طفیل کے مطابق انہیں بچپن سے فٹ بال کھیلنے کا شوق تھا اور وہ ایک سال سے باقاعدہ فٹ بال سیکھ رہے ہیں۔
اپنے فٹ بال کھیلنے کے سفر کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ’میں ساتویں جماعت سے ہی اپنے گاؤں میں فٹ بال کھیلتا تھا۔ نوشہرہ کے ٹرائلز میں میری سلیکشن ہوئی جس کے بعد مجھے ٹیم کے لیے منتخب کیا۔‘
طفیل کا کہنا تھا کہ وہ پہلی بار ملک سے باہر پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ ان کا ’پسندیدہ کلب ریال میڈرڈ ہے اور ان کے پسندیدہ کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو اور لیونل میسی ہیں لیکن وہ میسی کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔‘
طفیل کو اس ٹیم کے لیے ٹرائلز کے دوران چنا گیا تھا اور انہیں باقاعدہ تربیت دے کر اس ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
ان ٹرائلز کا اہتمام مسلم ہینڈز اکیڈمی نے کیا تھا جو گذشتہ آٹھ سال سے ان ٹرائلز کا انعقاد کر رہی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سٹریٹ چائلڈ فٹ بال ٹیم کے مینیجر محمد ریحان طاہر کا اندپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’یہ پروجیکٹ 2014 سے کام کر رہا ہے۔‘
ان کے مطابق ’یہ پاکستان کے گلی کوچوں میں کھیلنے والے بچوں کو عالمی سطح پر لانے کی کاوش ہے۔ مقامی سطح پر 17 سے زائد کلبز ہمارے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔‘
ریحان طاہر کہتے ہیں کہ ’ہم اپنی اکیڈمیز میں ان بچوں کو سکھاتے ہیں جنہیں معاشرہ نظر انداز کر دیتا ہے۔ کیوں کہ ’رائٹ ٹو پلے‘ ہر بچے کا حق ہے۔ ان بچوں کے خاندانوں کی بھی مدد کی جاتی ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’ہمارا مقصد ان بچوں کو وہ موقع فراہم کرنا ہے کہ وہ اپنی شناخت کا اظہار کرتے ہوئے عالمی سطح پر خود کو منوا سکیں۔‘
سٹریٹ چائلڈ فٹ بال ورلڈ کپ کیا ہے؟
سٹریٹ چائلڈ فٹ بال کے ورلڈ کپ کا سلسلہ 2010 میں جنوبی افریقہ سے شروع ہوا۔ فیفا ورلڈ کپ سے قبل ہونے والے ان مقابلوں کا اہتمام غیر سرکاری فلاحی ادارے کرتے ہیں اور ان کا مقصد دنیا بھر میں بے گھر مزدور بچوں کے حوالے سے شعور اور آگاہی پیدا کرنا ہے۔
چوتھا سٹریٹ چائلڈ فٹ بال ورلڈ کپ آٹھ اکتوبر سے 15 اکتوبر کے درمیان قطر میں کھیلا جا رہا ہے اور اس میں پاکستان سمیت 24 ممالک کی 28 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
2010 میں جنوبی افریقہ میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم شامل نہیں تھی۔ 2014 میں برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں کھیلے گئے دوسرے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم پہلی مرتبہ شامل ہوئی اور تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔
جبکہ 2018 میں روس کے شہر ماسکو میں کھیلے گئے تیسرے ورلڈ کپ میں بھی پاکستانی ٹیم فائنل تک پہنچی اور فائنل میچ میں اسے ازبکستان کی ٹیم سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ ورلڈ کپ ہر چال سال بعد بین الااقوامی ورلڈ کے سے قبل اسی ملک میں منعقد ہوتا ہے جہاں فٹ بال ورلڈ کپ کھیلا جاتا ہے۔ 2022 کا عالمی کپ چوں کہ قطر میں ہو رہا ہے اس لیے سٹریٹ چائلد ورلڈ کپ کا انعقاد بھی قطر میں کیا گیا ہے