آج راولپنڈی میں پاکستانی فوج کے جنرل ہیڈکوارٹرز میں کمان کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں نئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کمان سنبھال لی۔ ریٹائرڈ ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کمان کی چھڑی نئے چیف کے حوالے کی۔
کمان کی تقریب میں جنرل عاصم منیر فور سٹار جنرل کے شولڈر رینکس اور کالر میڈل لگا کر آئے اور انہیں فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور جنرل قمر جاوید باجوہ کو بلوچ رجمنٹ کے دستوں نے سلامی دی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس موقعے پر اپنے الوادعی خطاب میں کہا ’میرا فوجی سفر آج سے 44 سال پہلے شروع ہوا تھا جو آخ اختتام پذیر ہو رہا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ اس ’مایۂ ناز فوج کی کمان میرے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میرا پاک فوج سے روحانی تعلق رہے گا، جب فوج پر مشکل وقت آئے گا میری دعائیں پاک فوج کے ساتھ ہوں گی۔‘ انہوں نے آخر میں یہ بھی کہا کہ وہ جنرل عاصم منیر اور پاک فوج کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔
تقریب کے آغاز میں سبکدوش ہونے والے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جی ایچ کیو میں واقع یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور شہدا کے لیے دعا کی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تھری سٹار سے فور ترقی کا نوٹیفیکیشن 24 نومبر کو ہو گیا تھا جس کا اطلاق فوری تھا جبکہ بطور آرمی چیف تعیناتی کا اطلاق 29 نومبر سے شروع ہو گا۔ جنرل عاصم منیر کی بطور تھری سٹار جنرل ریٹائرمنٹ 27 نومبر کو تھی لیکن انہیں 24 نومبر کو فور سٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر قانونی پیچیدگیوں کو ختم کر دیا گیا۔
کمان کی تقریب میں چیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سمیت تمام مُسلح افواج کے سربراہان، اعلیٰ سول اور فوجی افسران شریک ہوئے۔ اس پر وقار تقریب میں وفاقی وزرا سفارت کار، ریٹائرڈ فوجی افسران، ان کی اہلِ خانہ اور صحافیوں نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کی تاریخ میں کتنے سینئیر موسٹ جنرل آرمی چیف بنے؟
پاکستان کی تاریخ کے مطابق قیام پاکستان کے بعد دو برٹش فوجیوں نے پاکستانی فوج کی کمان سنبھالی تھی۔ 1947 سے فروری 1948 تک جنرل سر فرینک والٹر پاکستانی فوج کے سربراہ تھے۔ 1948 سے 1951 تک جنرل ڈوگلس ڈیوڈ گریسی پاکستانی فوج کے سربراہ رہے۔
جنوری 1951 میں پہلے پاکستانی فوجی جنرل ایوب فوج کے سربراہ کے طور پر چُنے گئے۔ جنرل ایوب سے لے کر جنرل قمر جاوید باجوہ تک 14 پاکستانی جرنیلوں نے فوج کی سربراہی کی۔ جنرل عاصم منیر پندرہویں پاکستانی سربراہ ہوں گے۔ اگر دو برٹش سربراہان کو بھی شامل کیا جائے تو پاکستان کی تاریخ میں اب تک 16 سپہ سالار آ چکے ہیں اور جنرل عاصم منیر 17ویں گنے جائیں گے۔
۔ جن میں صرف جنرل ٹکا خان، جنرل مرزا اسلم بیگ، جنرل جہانگیر کرامت اور جنرل اشفاق پرویز کیانی سنیارٹی فہرست میں پہلے نمبر تھے۔ جب کہ بقیہ دس جنرلوں کو جونیئر ہونے کے باوجود چیف بنایا جاتا رہا ہے۔
جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بعد عاصم منیر سینئر موسٹ جنرل ہیں جو آرمی چیف منتخب ہوئے ہیں اور وہ اعزازی شمشیر یافتہ بھی ہیں۔