حکومت پاکستان کو ’ہر سال ریکارڈ ٹیکس ادا کرنے اور اس پر وزیراعظم سے ایوارڈ حاصل کرنے والے‘ شکارپور ضلع کے رہائشی ایاز احمد مہر کی ڈرائیور کے ساتھ مبینہ گمشدگی کا مقدمہ بدھ کی رات کو درج کرلیا گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی سکھر کے مرکزی رہنما ایاز احمد کے بھائی نوید احمد مہر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’میرے بھائی ڈفینس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کراچی سے شکارپور ضلع میں اپنے آبائی چک جانے کے لیے گاڑی میں ڈرائیور غلام علی کے ساتھ روانہ ہوئے، راستے میں کچھ خریدنے کے لیے گذری کے علاقے میں رکے اور وہاں سے لاپتہ ہوگئے۔‘
کراچی کے گذری تھانے میں مقدمہ ایاز مہر کے بھائی جاوید احمد مہر کی مدعیت میں دائر کیا گیا ہے۔ مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 34 اور 365 کے تحت دائر کیا گیا ہے۔
ان کے چھوٹے بھائی اور شکارپور کے چک شہر کی ٹاؤن کمیٹی کے چیئرمین نوید احمد مہر نے کہا ہے کہ اگر ان کے بھائی کو بازیاب نہ کرایا گیا تو آج جمعرات کو سندھ سے پنجاب کو ملانے والے قومی شاہراہ کو ببرلو بائے پاس پر احتجاج کے طور پر بند کردیا جائے گا۔
ایاز احمد مہر پیٹرولیم اور گیس کو زمین سے نکالنے والے کمپنی ’یونیک گروپ‘ کے مالک بھی ہیں۔ 48 سالہ ایاز مہر کو پاکستان پیپلز پارٹی نے 2018 میں سینیٹ کی عمومی نشست کے امیدوار کے طور پر نامزد کیا تھا۔
نوید احمد مہر کے مطابق: ’میرے بھائی ایاز احمد مہر ویسے تو ہر سال رکارڈ ٹیکس جمع کراتے ہیں۔ ہر سال جمع کرایا جانے والا ٹیکس کروڑوں میں ہوتا ہے۔ 2017 میں ان کی جانب سے ادا کیے گئے ٹیکس کی رقم ایک ارب سے زائد تھی۔ وہ پاکستان کی 22 کروڑ آبادی میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے 10 شہریوں میں ایک تھے۔‘
انہوں نے مزید بتایا: ’حکومت پاکستان نے ریکارڈ ٹیکس ادا کرنے پر انہیں ایوارڈ دیا۔ وہ فلاح و بہبود کرنے والے فرد ہیں۔ انہوں نے کرونا وبا اور حالیہ سیلاب کے دوران بڑی تعداد میں لوگوں کی مدد کی۔ ایسے فرد کی گمشدگی سمجھ سے بالاتر ہے۔‘
سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ایاز احمد مہر کی مبینہ گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فوری طور پر بازیاب جائے۔
بار ایسوسی ایشن کے اعزازی سیکریٹری جنرل عامر نواز وڑائچ کی جانب سے جاری بیان میں ایاز احمد مہر اور ان کے ڈرائیور کی فوری واپسی اور اس معاملے پر تحقیق کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
ٹوئٹر پر صارفین ’ریلیز ایاز مہر‘ #ReleaseAyazMahar کے نام کے ہیش ٹیگ کا ٹرینڈ چلا کر ان کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
صارف صداقت حسین نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا: ’بھائی ایاز احمد ہمارے سماج میں مثبت اور روشنی کی کرن ہیں۔ ہم ان کے دوستوں اور خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں رہا کرایا جائے۔ ‘
Ada Ayaz Ahmed Mahar is a beacon of hope and positivity in our community. We stand with his family and friends in demanding his safe release. #ReleaseAyazMahar@BBhuttoZardari @FarhadudinMahar @MaharAhtasham @moeenudin_mahar @MaharSaud @Naveed_mahar pic.twitter.com/5wns7J2gpy
— sadaqat hussain (@sadaqat590) April 11, 2023
چنگیز خان نامی صارف نے لکھا : ’ہم ریاست سے اپیل کرتے ہیں کہ ایاز احمد مہر کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔ بصورت دیگر ہمیں احتجاج کا حق ہے اور ہم سندھ، پنجاب شاہراہ کو بند کرنے کی کال دیں گے۔‘
we strongly appeal to the state to recover Ayaz Ahmed Mahar as soon as possible.
— چنگيز خان (@KhaNSETHAR2) April 12, 2023
Otherwise, we have the right to protest and we will announce the closure of the Sindh Punjab Road by giving a protest call.@OfficialDGISPR @BBCWorld @Dawn_News #ReleaseAyazMahar pic.twitter.com/JQYjwT8Y7V
سالار شاہ نے ٹوئٹ میں لکھا : ’سندھ پہلے ہی ڈاکٹر اجمل ساوند کے قتل پر ماتم کر رہا ہے۔ اب یہ نئے دل دکھانے والے واقعے میں فلاحی کام کرنے والے ایاز مہر کو لاپتہ کردیا گیا۔ ہم میڈیا سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کو بچانے کے لیے مدد کرے۔ ‘