بلیوں میں پایا جانے والا کیلسی وائرس کیا ہے؟

ویٹنری ڈاکٹر ارسلان کے مطابق وائرس کا شکار بلیاں ابتدا ہی میں نمونیہ اور نزلہ زکام کا شکار ہو کر ڈاکٹروں تک پہنچ رہی ہیں جس کی وجہ وائرس میں ہونے والی میوٹیشن ہے۔

ویٹنری ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ’پالتو یا غیر پالتو بلیوں میں آج کل نمونیہ، نزلہ، زکام، ناک سے خون یا آنکھوں اور کان سے ریشہ بہنے کی شکایت سامنے آ رہی ہیں۔‘

ویٹنری ڈاکٹر عبدالقدیر لاہور میں جانوروں کے مسیحا ہیں لیکن آج کل ان کا اور ان جیسے دیگر ڈاکٹرز کا کام بڑھ گیا ہے کیوں کہ ’بلیاں کھانا پینا چھوڑ رہی ہیں جس کی وجہ ان میں پایا جانے والا کیلسی وائرس ہے جس کی میوٹیشن سے یہ علامات سامنے آرہی ہیں۔‘

ڈاکٹر عبدالقدیر کے مطابق بلیوں میں اس وقت کیلسی وائرس، وبا کی صورت اختیار کر گیا ہے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر نے بتایا کہ اگر ان کے پاس دن میں 10 بلیاں آتی ہیں تو ان میں سے آٹھ بلیاں اسی وائرس کا شکار ہو کر آرہی ہیں۔

ڈاکٹر ارسلان بھی لاہور میں ویٹنری ڈاکٹر ہیں۔ ان کے مطابق بلیوں میں کیلسی وائرس اکثر پایا جاتا ہے جس میں ان کے منہ میں چھالے بن جاتے ہیں اور وہ کھانا پینا چھوڑ دیتی ہیں۔

ویٹنری ڈاکٹر کے مطابق کھانا پینا چھوڑنے کی وجہ سے بلیوں کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے اور وہ نمونیہ اور نزلہ زکام کا شکار ہو جاتی ہیں۔

تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس بار وائرس کا شکار بلیاں ابتدا ہی میں نمونیہ اور نزلہ زکام کا شکار ہو کر ڈاکٹروں تک پہنچ رہی ہیں جس کی وجہ وائرس میں ہونے والی میوٹیشن ہے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر نے اس حوالے سے بتایا: ’کیلسی وائرس بلیوں کا مخصوص وائرس ہے اور انہی کی فیملی جیسے شیر، چیتا وغیرہ کو متاثر کرتا ہے۔ انسانوں کو نہ تو اس سے کوئی خطرہ ہے نہ یہ انسانوں میں کسی قسم کی بیماری پیدا کر سکتا ہے البتہ انسان اپنے کپڑوں، جوتوں اور ہاتھوں کے ذریعے یہ بیماری ایک بلی سے دوسری بلی تک ضرور پہنچا سکتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا ہے کہ کیلسی وائرس میوٹیشن کی وجہ سے ایک نئی شکل اختیار کر گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر انٹرنیٹ پر FCV/VSD کو اگر آُپ سرچ کریں تو آپ کو اس وائرس کی تمام تر تفصیلات ملیں گی۔

’یہ نئی میوٹیشن ہمارے پاس کچھ سالوں میں دیکھنے کو مل رہی ہے جو کہ اس وقت بلیوں میں وبا کی شکل اختیار کیے ہوئے ہے۔ اس وجہ سے بیماری کی شدت بہت زیادہ آرہی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس وائرس میں بلی کی سونگھنے کی حس ختم ہو جاتی ہے اور بلی اسی وجہ سے کھانا چھوڑ دیتی ہے کیوں کہ وہ کھانے سے پہلے اپنے کھانے کو سونگھتی ہے۔ بلی لٹر کو بھی سونگھتی ہے اس لیے جب اس کو لٹر کی خوشبو بھی نہیں آتی تو وہ لٹر استعمال کرنا بھی چھوڑ دیتی ہے جو قبض کا سبب بنتا ہے۔‘

ڈاکٹر عبدالقدیر نے مزید بتایا کہ یہ بیماری تقریباً 80 سے 90 فیصد بلیوں میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ان بلیوں کو صحت یاب ہونے میں بھی زیادہ وقت لگ رہا ہے جس کی بڑی وجہ موجودہ موسم کا اتار چڑھاؤ ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت