دنیا کی مقبول ترین جامعات میں سے ایک آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے الیکشن لڑنے والوں کی فہرست میں بانی پاکستان تحریک انصاف کا نام شامل نہ کرنے پر ان کی بہن روبینہ خان نے ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ شوشہ زلفی بخاری کی جانب سے چھوڑا گیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بڑی ہمشیرہ روبینہ خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر وائرل ایک ویڈیو میں سوال اٹھایا کہ ’اسے (زلفی بخاری کو) کیا ضرورت تھی عمران خان کو یہاں پھنسانے کی؟‘
رواں برس اگست میں خبر سامنے آئی تھی کہ عمران خان اڈیالہ جیل سے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب کی دوڑ میں شامل ہو چکے ہیں، جس کی تصدیق ان کے مشیر زلفی بخاری نے ایکس پر اپنے ایک بیان میں کی تھی۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں بتایا تھا کہ ’عمران خان کی ہدایات کے مطابق آکسفرڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب کے لیے درخواست جمع کروا دی گئی ہے۔ اس تاریخی مہم میں ہمیں آپ کی حمایت کی ضرورت ہے۔‘
ماہ رواں کے دوران آکسفورڈ یونیورسٹی نے اپنی ویب سائٹ پر چانسلر کے عہدے کے لیے حتمی امیداروں کی فہرست جاری کی، جس میں عمران خان کا نام شامل نہیں تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اب انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں عمران خان کی بہن روبینہ خان کہہ رہیں کہ ’عمران خان جیل میں ہیں، ان کو کیا شوق پڑا ہے آکسفورڈ یونیورسٹی چانسلر بننے کا۔ یہ زلفی بخاری نے اپنی ذاتی تشہیر کے لیے شوشہ چھوڑا ہے۔ اس نے آج تک کوئی ایسا کام نہیں کیا۔ وہ خود پڑھا لکھا نہیں ہے، تو اس کو شوق ہے۔ اس کا خیال ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بننا کوئی بہت بڑی چیز ہے۔‘
روبینہ خان نے دعویٰ کیا کہ ’اس (زلفی بخاری) نے جیل میں پڑے اس بیچارے کو خوامخواہ اس جگہ پھنسا دیا۔ زلفی بخاری کو کیا ضرورت تھی عمران خان کو ایسی جگہ پھنسانے کی۔‘
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے مزید کہا، یو این نے جو خط لکھا ہے، زلفی بخاری نے اس لیٹر کو آگے نہیں چلایا، جو اس نے خط کا کیا ہے اس میں ایک سال لگے گا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے 28 اکتوبر سے شروع ہونے والے ہفتے میں ووٹنگ کا پہلا راؤنڈ ہونا تھا، جس کے بعد سرفہرست پانچ امیدواروں کے نام کا اعلان چار نومبر سے شروع ہونے والے ہفتے میں کیا جائے گا۔
ووٹنگ کا دوسرا مرحلہ 18 نومبر سے شروع ہو گا ، جب کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے نئے چانسلر کا اعلان 25 نومبر سے شروع ہونے والے ہفتے میں کیا جائے گا۔