چینی ٹک ٹاک جیسی ایپ ڈوین پر حد سے زیادہ شراب پینے کو لائیوسٹریم کرنے کے چند گھنٹوں بعد ایک چینی لائیو سٹریمر اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔
’برادر تھری تھاوزینڈ‘ نامی ڈوین صارف نے 16 مئی کو اپنی آخری لائیو سٹریم میں شراب کی کم از کم سات بوتلیں پی تھیں جس کے بعد وہ مردہ پائے گئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس شخص کی شناخت وانگ مو فینگ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ جیانگسو صوبے کے علاقے لیانونگانگ کے رہائشی تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں انہیں بیجیو نامی مشروب کی کئی بوتلیں پیتے ہوئے دکھایا گیا، جس میں 60 فیصد تک الکوحل ہوتی ہے۔
انہیں تھوڑی سی شراب میز پر ڈالتے اور اسے آگ لگاتے ہوئے دیکھا گیا تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ یہ واقعی شراب ہے نہ کہ کوئی اور مائع۔
چینی ویب سائٹس کے مطابق وہ لائیو نشریات کے 12 گھنٹے بعد مردہ پائے گئے اور ہفتے کو ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔
اس واقعے سے آگاہ ژاؤ نامی ایک شخص نے شانگ یو نیوز کو بتایا: ’جب اس کے اہل خانہ کو معلوم ہوا، تو وہ مر چکا تھا، انہیں ہنگامی علاج کا موقع بھی نہیں ملا۔‘
چینی سوشل میڈیا پر اس واقعے کے متعلق کافی بحث ہوئی اور لوگوں نے ان ایپس کے حفاظتی ضوابط پر بحث شروع کر دی جن کے صارفین کی تعداد اربوں میں ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وانگ کے 44 ہزار فالوورز ہیں اور اس سے قبل انہیں شراب نوشی کی ویڈیوز پوسٹ کرنے پر سزا دی گئی تھی۔
یہ ایپ شراب نوشی دکھانے والے مواد پر پابندی عائد کرتی ہے، جس میں انتباہ کے بعد پابندی سمیت جرمانے بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل بھی انہوں نے چینی شراب پینے کی اسی طرح کی ویڈیوز شیئر کی تھیں۔ 16 مئی کو انہوں نے ایک چیلنج میں حصہ لیا جس میں صارفین تحفوں کے لیے ایک دوسرے کے مقابلے میں شراب پیتے ہیں۔
سنہ 2019 میں یاؤننگ صوبے کے شہر دالیان کی ایک سپر مارکیٹ میں چو نامی 29 سالہ چینی شخص نے شراب پیتے ہوئے خود کو لائیوسٹریم کیا تھا، جس کے بعد ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔
سنہ 2018 میں ایک اور لائیوسٹریمر، جن کا آن لائن نام ’دافی‘ تھا، شراب اور کھانا پکانے کا تیل پیتے ہوئے اپنی ریکارڈنگ کے دوران فوت ہو گئے تھے۔
© The Independent