ایرانی پولیس نے سالِ نو کی تقریبات پر چھاپہ مار کر مشہور فٹ بالروں کو حراست میں لے لیا۔ ان فٹ بالروں کے نام نہیں بتائے گئے ہیں مگر ایرانی میڈیا کے مطابق جن تقریبات میں وہ شریک تھے ان میں الکوحل کا استعمال کیا جا رہا تھا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے کہا کہ کئی موجودہ کھلاڑیوں اور تہران کے ایک نامعلوم ٹاپ فٹ بال کلب کے سابق ارکان کو دارالحکومت کے مشرق میں ایک پارٹی پر چھاپے کے دوران حراست میں لیا گیا ہے۔
تسنیم ایجنسی نے مزید تفصیلات بتائے بغیر رپورٹ کیا، ’کچھ کھلاڑی شراب نوشی کی وجہ سے غیر حالت میں تھے۔‘
وائے جے سی نیوز ایجنسی نے کہا کہ یہ اجتماع ایک سالگرہ کی تقریب تھی، اور حراست میں لیے گئے تمام افراد کو چھوڑ دیا گیا ہے سوائے ایک شخص کے، جو فٹ بال کا کھلاڑی نہیں ہے۔
فارس نیوز ایجنسی نے ایک پراسیکیوٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حراست میں لیے گئے افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایران کی فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
ایران حال ہی میں تنازعات میں گھرا ہوا ہے جس میں سب سے اہم مسئلہ خواتین کے حجاب سے متعلق مظاہرے ہیں جو کہ ایک خاتون مہسا امینی کی مشکوک حالت میں موت کے بعد سے زور پکڑ گئے۔
اس صورت حال میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والی ایران کی متعدد قومی ٹیموں نے قومی ترانہ بجانے سے بھی گریز کیا ہے۔
بالخصوص فیفا ورلڈ کپ میں ایران کے افتتاحی میچ سے پہلے ایرانی ترانہ نہیں بجایا گیا تاہم ایرانی فٹ بال ٹیم نے اپنے دوسرے اور تیسرے میچ میں ترانہ بجایا تھا۔
(ایڈیٹنگ: ندا حسین)