اداکارہ حرا مانی نے گذشتہ ایک دہائی کے فنی سفر میں متعدد ٹی وی ڈراموں میں اپنی بےمثال اداکاری سے خود کو منوایا ہے اور شائقین میں اپنا مقام بنایا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو کے قارئین کے لیے حرا مانی کا انٹرویو ہم نے ان کی پہلی فیچر فلم کے مکمل ہونے پر لیا۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ ڈراموں پر تو بہت بات ہوتی ہے مگر فلموں پر کم ہی ہوتی ہے۔
اس عیدالاضحٰی پر پیش ہونے والی تین فلموں پر مبنی ’انتھالوجی‘ میں حرا مانی بھی شامل ہیں، لیکن پہلی فلم خود حرا ہی کی ہے جو ایک ’ہارر کامیڈی ہے۔‘
اس فلم کو نبیل قریشی نے بنایا ہے اور حرا کے مطابق انہوں نے اس فلم کے لیے ہامی صرف اس لیے ہی بھری ہے۔
حرا مانی سے میرا پہلا سوال یہی تھا کہ پہلی فلم سینیما میں لگ رہی ہے، کیا ڈر محسوس ہورہا ہے؟
تو جواب میں حرا نے مسکرا کر کہا کہ ’بالکل بھی نہیں‘ کیونکہ اس میں تین فلمیں ہیں اور اگر کوئی ایک فلم کسی کو پسند نہیں بھی آتی تو وہاج اور مہوش کی فلم ہے، رمشا اور شہریار کی فلم ہے اس لیے اچھا ہے کہ پہلی فلم ہی میں اتنے لوگ ہیں لیکن وہ اپنے حصے میں خود اکیلی ہیروئین ہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس فلم میں وہ آنکھوں میں کاجل لگا کر بہت سادہ نظر آئی ہیں۔
’میں مانی کو اسی روپ میں پسند آتی ہوں اس لیے زیادہ خوش ہوں۔‘
اپنی نئی ’ہارر کامیڈی‘ فلم کے بارے میں حرا نے کہا کہ اس فلم میں ایک سماجی معاملے کو اجاگر کیا گیا ہے۔
لیکن جب ہم نے پوچھا کہ کیا حرا کسی بھوت کے کردار میں نظر آئیں گی تو انہوں نے خاموشی سادھ لی۔
انہوں نے بتایا کہ اس فلم میں رومانس بالکل بھی نہیں ہے۔ لیکن حرا کا کہنا ہے کہ وہ روایتی ہیروئین والے بہت سے ڈراموں میں کام کرچکی ہیں کیونکہ پاکستان کی ڈراما صنعت، فلمی صنعت سے کافی بڑی ہے جس میں انہوں نے ’کشف‘، ’میرے پاس تم ہو‘، ’دو بول‘ اور ’دل موم کا دیا‘ جیسے ڈراموں میں کردار ادا کیے جو عوام کو یاد رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا: ’فلم میں کچھ مختلف ہونا چاہیے اور وہی کرنے کی کوشش کی ہے کیونکہ ساری زندگی تو کوئی ہیروئین نہیں آسکتی نا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حرا مانی کو ڈانس کا کافی شوق ہے لیکن انہیں ڈانس کرتے ہوئے کم ہی دیکھا گیا ہے، اس بار میں وہ کہتی ہیں کہ وہ بھی ڈانس کرنا چاہتی ہیں اور جلد ہی کریں گی۔
حرا مانی کے ملبوسات کافی مشہور ہوتے ہیں خاص کر ان کی ساڑھیاں۔
حرا کا کہنا ہے کہ انہیں ساڑھیاں بہت پسند ہیں، ان کی والدہ نے ابھی انہیں ایک ساڑھی بھیجی بھی ہے اور جو پسند ہو وہ زیب تن کرا اچھا ہی لگتا ہے۔
حرا مانی نے یہ بھی بتایا کہ وہ کوشش کرتی ہیں کہ خود ہی تیار ہوا کریں، کسی اور کی مدد انہیں نہیں بھاتی لیکن ساتھ ہی ساتھ انہوں نے بتایا کہ آنے والی فلم میں انہوں نے ساڑھی نہیں پہنی ہے، لیکن اس ’انتھالوجی‘ میں مہوش حیات نے ساڑھی باندھی ہے۔
سوشل میڈیا ہر ہونے والی نکتہ چینی کے بارے میں حرا نے کہا: ’ویسے تو مجھے زیادہ تر پیار ہی ملتا ہے اور تنقید سے انسان سیکھتا ہے، بہت سیکھتا ہے، ویسے میں اسے زیادہ اہمیت نہیں دیتی۔‘
حرا مانی کے انسٹاگرام پر تقریباً 75 لاکھ فالوورز ہیں، کیا وہ اسے ذمے داری سمجھتی ہیں۔
حرا نے اس حوالے سے کہا: ’میں اتنی ذمے داری نہیں لے سکتی، ٹی وی کی حد تک میں دیکھتی ہوں کہ کچھ غلط نا ہوجائے باقی لوگوں کا کام ہے کہنا کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘
آخر میں حرا نے بتایا کہ وہ چاہتی ہیں کہ انہیں حرا مانی کہہ کر پکارا جائے، حرا سلمان کہہ کر نہیں۔
’کوئی حرا سلمان کہتا ہے تو مجھے غصہ آجاتا ہے، حرا مانی ہی کہیں۔‘