فلموں اور مرد اداکاروں کے بعد کیا اب جنوبی انڈیا اداکاراؤں کے ذریعے بالی وڈ پر قبضہ جمانے کا خواب دیکھ رہا ہے؟
یہ سوال ممبئی کے فلمی حلقوں میں زیر بحث ہے۔ جنوبی انڈیا کی اداکاراؤں کی تواتر کے ساتھ بالی وڈ فلموں میں آمد نے یہاں کی اداکاراؤں کے کیریئر پر خطرے کے بادل منڈلا دیے ہیں۔
حالیہ برسوں میں جنوبی انڈیا کی فلموں کی کئی اداکارائیں ایسی ہیں جنہوں نے ہندی فلموں میں کام کرکے دھوم مچائی ہے۔
ان میں سرفہرست رشمیکا مندنا ہیں جنہوں نے ’اینمل‘ میں جم کر ایسی اداکاری کی کہ بالی وڈ کے سلطان سلمان خان نے فلم ’سکندر‘ میں بھی انہیں اپنی ہیروئن بنایا۔
اس وقت بھی وہ دو سے تین بڑے بجٹ کی زیر تکمیل فلموں کا حصہ ہیں۔ کچھ ایسا ہی معاملہ پوجا ہیج کے ساتھ بھی ہے۔
جن کی حال ہی میں شاہد کپور کے ساتھ فلم ’دیوا‘ نمائش پذیر ہوئی۔ اس تخلیق سے پہلے وہ کئی بالی وڈ فلموں میں جلوے لٹا چکی ہیں اور ان دنوں ورن دھوان کے ساتھ فلم ’ہے جوانی تو عشق ہونا ہے‘ میں منفرد کردار میں پردہ سیمیں پر جھلملائیں گی۔
اسی طرح نیان تھارا نے فلم ’جوان‘ میں شاہ رخ خان کے ساتھ کام کر کے بالی وڈ پروڈیوسرز کو اپنی موجودگی کا احساس دلایا ہے۔
جنوبی انڈین فلموں میں اپنے نام کا سکہ جمانے والی مرنال ٹھاکر کسی تعارف کی محتاج نہیں، جنہوں نے جنوبی انڈین فلموں کے ساتھ ساتھ جب بالی وڈ میں قدم رکھا تو انہیں ہر مرحلے پر کامیابی اور کامرانی ملی۔
اسی طرح کاجل اگروال نے بھی جنوبی انڈیا میں مقبولیت اور کامیابی کے ریکارڈ پاش پاش کرنے کے بعد بالی وڈ فلموں میں آکر کئی پرستاروں کے دلوں کو گھائل کیا۔
صرف یہی نہیں جنوبی انڈیا کی اداکاراؤں کی ایک لمبی فہرست ہے جو اس وقت کئی بالی وڈ پروڈیوسرز کی ضرورت بنی ہوئی ہیں۔
یہ سب کچھ پہلی بار نہیں ہو رہا کہ جنوبی انڈیا کی فلموں کی اداکارائیں دھڑا دھڑ بالی وڈ میں فلموں میں آرہی ہیں۔
ماضی میں جیا پردا، ہیما مالنی، سری دیوی اور وجنتی مالا کا سفر جنوبی انڈیا سے ہی شروع ہوا تھا لیکن پھر ان اداکاراؤں نے ایسی غیر معمولی اداکاری دکھائی کہ یہیں کی ہو کر رہ گئیں۔
بالی وڈ اداکاراؤں کی سلطنت ہل رہی ہے ؟
تجزیہ کاروں کے مطابق جنوبی انڈیا کی اداکاراؤں کی آمد پر اب بالی وڈ اداکاراؤں کو اپنی جگہ اور سلطنت برقرار رکھنے کے لیے ضرورت سے زیادہ محنت کرنی پڑ رہی ہے۔
دو الگ الگ فلمی صنعت کی اداکاراؤں کے درمیان دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے، لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ مقابلہ مثبت ہے۔
ایک نکتہ یہ بھی زیر بحث ہے کہ جنوبی انڈیا کی اداکاراؤں کی وجہ سے بالی وڈ پر جو اقربا پروری کے الزامات لگتے رہے ہیں اور جہاں سٹار کڈز کی اہمیت رہی ہے، ان اداکاراؤں نے اپنی محنت، فطری اداکاری اور صلاحیتوں کی بنا پر بولی وڈ میں جگہ بنا کر یہ ثابت کیا ہے ٹیلنٹ ہی اصل کامیابی کی کنجی ہے۔
اسی بنا پر ان بالی وڈ سٹار کڈز کے لیے بھی جنوبی انڈیا کی اداکارائیں سخت حریف تصور کی جا رہی ہیں۔
یہاں یہ بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ ہندی زبان کی فلموں میں ہیروئن کے لیے خوش شکل، گوری رنگت اور منفرد نین و نقوش لازمی تصور کیے جاتے ہیں۔
لیکن نوٹ کریں جنوبی انڈیا کی اداکارائیں اپنی بالی وڈ حریفوں کی طرح پری چہرہ تو نہیں لیکن ان کی اصل طاقت ان کی اداکاری ہےجس کے لیے یہ جان توڑ محنت کرتی ہیں۔
پھر رقص تو جنوبی انڈیا کی فلموں کا سب سے اہم جُز ہوتا ہے اس میں تو ان اداکاراؤں کا کوئی مقابلہ نہیں۔
ایک زمانے میں جنوبی انڈیا کی فلموں کی مخصوص حد بندی تھی جن کی کہانیوں پر بالی وڈ میں ہاتھ صاف کیا جاتا لیکن حالیہ برسوں میں جنوبی انڈین فلموں کو ہندی زبان میں منتقل کرکے بیک وقت نمائش پذیر کیا جا رہا ہے۔
اسی بنا پر ان فلموں کو بالی وڈ میں پسند کرنے والا ایک وسیع حلقہ ہے۔ اب پشپا، آر آر آر یا پھر باہو بلی، سالاریا کے جی ایف کو نا صرف جنوبی انڈیا میں پذیرائی ملی بلکہ بولی وڈ میں بھی سراہا گیا۔
درحققیت وہ دور گیا جب بالی وڈ تن تنہا انڈین سینیما پر راج کرتا تھا لیکن اب پوری انڈین فلم نگری ایک دوسرے سے جُڑی ہوئی ہے۔
جنوبی انڈین فلموں کی ڈبنگ، سٹریمنگ پلیٹ فارمز اور ملٹی لنگول ریلیزز کی وجہ سے جنوبی اداکارائیں ہندی بولنے والے فلم بینوں میں بھی مشہور ہو چکی ہیں۔
اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ ’ستری 2‘ میں شردھا کپور کی متاثر کن اداکاری کے باوجود شہرت تمنا بھاٹیا کے آئٹم نمبر ’آج کی رات‘ کو ملی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اب بالی وڈ اداکاراؤں کے پاس یہ خصوصی برتری نہیں رہی کہ وہ صرف ہندی سینیما میں کام کرنے کی وجہ سے سب سے بڑی سٹارز بن جائیں۔
یہی وجہ ہے کہ اپنی بقا کی جنگ لڑنے کے لیے ہندی سینیما کی اداکارائیں جنوبی انڈیا کی فلموں میں بھی کام کرنے سے ہچکچاتی نہیں۔
بولی وڈ اداکارائیں اب کیا کریں؟
خطرے کی گھنٹی تو بج چکی ہے اور اسی لیے بالی وڈ اداکاراؤں نے بھی اپنے ہتھیار تیز کرنا شروع کر دیے ہیں۔
فلم تجزیہ کاروں کے مطابق صرف کمرشل مصالحہ فلموں کی بجائے سنجیدہ، متنوع اور ور سٹائل کرداروں کی کھوج کرنی ہو گی جیسے تاپسی پنو نے ’تھپڑ‘ میں کیا یا پھر عالیہ بھٹ نے ’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘ کے ذریعے کیا یا پھر سنیہا ملہوترہ نے ’مسز ‘ میں کام کرکے خود کو ممتاز بنایا۔
بالی وڈ اداکاراؤں کو اب یہ بات بھی ذہن نشین رکھنی ہوگی کہ فلم بین سٹار پاور کے ساتھ ساتھ بہترین اور فطری اداکاری کو پرکھنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
جبھی تو تبو، ودیا بالن، عالیہ بھٹ، تاپسی پنو، انوشکا شرما اور رادھیکا آپٹے جیسی اداکارائیں اپنی شاندار پرفارمنس کی وجہ سے بلند مقام رکھتی ہیں۔
اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ جنوبی انڈیا کی اداکاراؤں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت بالی وڈ اداکاراؤں کے لیے خطرہ نہیں بلکہ خبردار ہونے کا اشارہ ہے۔
اب انڈین فلم نگری، ٹیلنٹ، متنوع اداکاری اور عالمی سطح پر مقبولیت کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے۔
جو بھی اس تبدیلی کے ساتھ خود کو ڈھالے گا، چاہے وہ بالی وڈ سے ہو یا جنوبی انڈیا سے، وہی کامیابی کی منزلیں تیزی کے ساتھ طے کرے گا۔
نوٹ: یہ تحریر لکھاری کی ذاتی آرا پر مبنی ہے، انڈپینڈنٹ اردو کا اس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔