ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ کے آغاز میں بمشکل تین ماہ باقی ہیں اور ایسے میں انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے کہا ہے کہ ٹورنامنٹ کو دوبارہ شیڈول کیا جائے گا اور احمد آباد میں 15 اکتوبر کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان کانٹے دار مقابلہ بھی ری شیڈول ہو سکتا ہے۔
ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان عام طور پر ایونٹ کے آغاز سے ایک سال قبل کیا جاتا ہے لیکن انڈیا میں پانچ اکتوبر سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ کے میچوں کا اعلان گذشتہ ماہ کیا گیا تھا۔
اس غیر معمولی تاخیر سے ان شائقین کرکٹ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جو ٹورنامنٹ کے لیے انڈیا جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اور اب انڈین بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے تصدیق کی ہے کہ گذشتہ ماہ کا اعلان کردہ شیڈول بھی حتمی نہیں۔
جے شاہ نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا: ’دو یا تین بورڈز نے خط لکھ کرں لاجسٹک چیلنجز کی بنیاد پر شیڈول میں تبدیلی کے لیے کہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’کچھ میچ ایسے ہیں جن میں صرف دو دن کا وقفہ ہے، اس لیے ان ٹیمز کے لیے کھیلنا اور پھر اگلے دن سفر کرنا مشکل ہو جائے گا۔‘
جے شاہ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’ہم آئی سی سی کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ہمیں اسے دو یا تین دن میں واضح کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
منتظمین نے اب تک یہ اعلان بھی نہیں کیا کہ شائقین کب اور کہاں سے ٹکٹ خرید سکتے ہیں جب کہ آئی سی سی کے ترجمان نے کہا کہ اس کا فیصلہ بی سی سی آئی کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور انڈیا کے درمیان 15 اکتوبر کو احمد آباد میں شیڈول میچ بھی متاثر ہو سکتا ہے کیوں کہ اس روز ریاست گجرات میں ہندو تہوار منایا جانا ہے اور پولیس کی جانب سے مناسب سکیورٹی کے انتظامات ممکن نہیں ہو پائیں گے۔
انڈیا اور پاکستان کے درمیان سیاسی تناؤ کے باعث دوطرفہ کرکٹ میں تعطل ہے جب کہ دونوں حریف صرف آئی سی سی یا اے سی سی ٹورنامنٹس میں ہی ایک دوسرے کا سامنا کرتے ہیں۔
پاکستان نے کہا ہے کہ انہیں ورلڈ کپ کے لیے انڈیا جانے کے لیے حکومتی اجازت درکار ہوگی حالانکہ آئی سی سی ان کی شرکت کے لیے پرامید ہے۔
انڈیا نے رواں سال پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد اس ٹورنامنٹ کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل کے تحت اب پاکستان اور سری لنکا میں کیا جائے گا جہاں انڈیا اپنے تمام میچ سری لنکا میں کھیلے گا۔