شمالی کوریا کی قومی ایئرلائن تین سال میں اپنی پہلی کمرشل پرواز کے لیے پیر کو اڑان بھرنے ہی والی تھی، لیکن آخری لمحات میں اسے اچانک منسوخ کر دیا گیا۔
شمالی کوریا 2020 کے آغاز سے بیرونی دنیا سے بڑی حد تک کٹا ہوا ہے، جب کرونا کی وبا کے باعث اس نے اپنی سرحدیں بند کر دی تھیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کو بیجنگ کیپٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے پر صحافی پیانگ یانگ سے ایئر کوریو کی پرواز جے ایس 151 کا انتظار کرنے کے لیے جمع ہوئے، جو صبح نو بج کر 50 منٹ پر پہنچنے والی تھی۔
لیکن اس کی آمد کے لیے مقررہ وقت کے تقریباً دو گھنٹے بعد ٹرمینل پر لگے ایک سائن بورڈ نے غیر متوقع طور پر اشارہ دیا کہ اسے منسوخ کر دیا گیا ہے، جس کے باعث میڈیا کی جانب سے مایوسی کا اظہار کیا جا رہا ہے، جو برسوں میں شمالی کوریا کے پہلے بین الاقوامی مسافروں کو دیکھنے کا منتظر تھا۔
بیجنگ ایئرپورٹ کسٹمر سروس نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایئر کوریو نے پرواز منسوخ کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔
اے ایف پی پیر کو ایئر کوریو کے بیجنگ دفتر سے رابطہ کرنے میں ناکام رہا اور چین کے دارالحکومت میں ایئر کوریو کے دفتر کا دورہ کرنے والے ایک صحافی نے دیکھا کہ شیشے کے دروازے بند ہیں، لیکن دفتر کی دیکھ بھال اچھی طرح سے کی جا رہی تھی اور اسی منزل پر موجود ایک ملازم نے بتایا کہ ایئر لائن کا عملہ کبھی کبھار آتا ہے، لیکن اس صبح کوئی نہیں آیا۔
ایئر کوریو کی چین میں پروازوں کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک شخص نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں پیانگ یانگ اور بیجنگ کے درمیان کسی شیڈولڈ پرواز کے بارے میں علم نہیں تھا۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس شخص نے مزید بتایا کہ کمپنی کو شمالی کوریا کی حکومت کی جانب سے چین کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا: ’آپ کے پاس جو معلومات ہیں وہ غلط ہیں۔ پروازیں دوبارہ شروع نہیں ہوئیں۔‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا کی وجہ سے تین سال تک تنہائی میں رہنے کے بعد ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ شمالی کوریا سرحدی کنٹرول میں مزید لچک لا سکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ ماہ چینی اور روسی حکام نے شمالی کوریا کے دارالحکومت میں ایک فوجی پریڈ میں شرکت کی تھی، جو کئی برسوں بعد شمالی کوریا کا دورہ کرنے والی پہلی غیر ملکی شخصیات تھیں۔
گذشتہ ہفتے شمالی کوریا نے کھلاڑیوں کے ایک وفد کو قازقستان میں تائیکوانڈو مقابلے میں شرکت کی اجازت دی تھی۔
یونہاپ اور کیوڈو نیوز ایجنسیوں نے خبر دی کہ ممکنہ طور پر شمالی کوریا کے ایتھلیٹس کا ایک گروپ بیجنگ جانے سے پہلے گذشتہ بدھ کو زمینی سرحد عبور کرکے چین میں داخل ہوا تھا اور پھر وسطی ایشیا کے لیے روانہ ہوا۔
توقع کی جا رہی تھی کہ پیر کو شمالی کوریا کی قومی فضائی کمپنی ایئر کوریو تین سال میں اپنی پہلی کمرشل پرواز کرے گی۔
شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات کے معاملات دیکھنے والی جنوبی کوریا کی وزارت نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’پرواز کی منسوخی کے بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں۔‘
ایک عہدیدار کا کہنا تھا: ’شمالی کوریا کی جانب سے اپنی سرحدیں دوبارہ کھولنے کے حوالے سے متعدد اشارے ملے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’لیکن ابھی تک اس بات کا تعین کرنا مشکل ہے کہ آیا سرحد مکمل کھولی جائے گی یا محدود اور کنٹرولڈ اوپننگ ہوگی۔‘
ویب سائٹ این کے نیوز نے پیر کو خبر دی کہ جمعے اور آئندہ پیر کو روس کے شہر ولادی ووستوک سے پیانگ یانگ کے لیے ایئر کوریو کی دو پروازیں اڑنے والی تھیں۔